اردو

urdu

لاوے پورہ حملہ: 'لشکر کے دو معاون گرفتار، حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی'

By

Published : Mar 26, 2021, 12:54 PM IST

آئی جی پی وجے کمار نے بتایا کہ 'دو او جی ڈبلیو جن کی شناخت مظفر احمد میر اور جاوید احمد شیخ کے نام سے ہوئی ہے، نے لشکر کے ایک عسکریت پسند ندیم ابرار بھٹ عرف ابو برار، جو ناربل، بڈگام کا رہائشی ہے، کو لاجسٹک مدد فراہم کی۔ ندیم او جی ڈبلیو مظفر کا قریبی رشتہ دار ہے۔'

لاوے پورہ حملہ: 'لشکر کے دو معاون گرفتار، حملہ اوروں کی شناخت ہو گئی'
لاوے پورہ حملہ: 'لشکر کے دو معاون گرفتار، حملہ اوروں کی شناخت ہو گئی'

کشمیر رینج کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے بتایا کہ انہوں نے لشکر طیبہ کے دو معاونین کو گرفتار کیا ہے جبکہ گزشتہ روز لاوے پورہ میں سی آر پی ایف پر حملہ کرنے والے لشکر طیبہ کے عسکریت پسندوں کی شناخت کی گئی ہے۔

حملے میں ہلاک ہونے والے سی آر پی ایف کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب کے حاشئے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی نے بتایا کہ سرینگر پولیس اور بانڈی پورہ پولیس نے حملے کے فوراً بعد لاوے پورہ حملے میں ملوث تین افراد کی شناخت کی۔

لاوے پورہ حملہ: 'لشکر کے دو معاون گرفتار، حملہ اوروں کی شناخت ہو گئی'

آئی جی پی نے بتایا کہ 'دو او جی ڈبلیو جن کی شناخت مظفر احمد میر اور جاوید احمد شیخ کے نام سے ہوئی ہے، نے لشکر کے ایک عسکریت پسند ندیم ابرار بھٹ عرف ابو برار، جو ناربل، بڈگام کا رہائشی ہے، کو لاجسٹک مدد فراہم کی۔ ندیم او جی ڈبلیو مظفر کا قریبی رشتہ دار ہے۔'

انہوں نے بتایا کہ ان تینوں نے 24 مارچ کو علاقے کا جائزہ لیا تھا جس کے بعد انہوں نے جمعرات کی سہ پہر کو ہدف کا انتخاب کیا۔

آئی جی پی نے بتایا کہ 'تحقیقات کے دوران پولیس نے جاوید شیخ کو ماروتی کار سمیت گرفتار کیا۔ کار سے کچھ خالی گولیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے مظفر کو بھی گرفتار کرلیا۔'

آئی جی پی نے بتایا کہ دو ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے تھے، لیکن مظفر اور جاوید کی گرفتاری کا پتہ چلنے کے بعد لشکر طیبہ کے عسکریت پسند ندیم اور دو غیر ملکی عسکریت پسند فرار ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار دونوں او جی ڈبلیو نے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا گزشتہ روز کے واقعے کے دوران کوئی ہتھیار گم ہوا تھا، آئی جی پی نے کہا: 'ہاں، ایک ہتھیار گم ہے۔'

تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس سراغوں پر کام کر رہی ہے اور بہت جلد باقی حملہ آور، جن میں ایل ای ٹی کے عسکریت پسند ندیم اور دو غیر ملکی بھی شامل ہیں یا تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا یا ہلاک کردیا جائے گا۔

آئی جی پی کمار نے سری نگر اور اس کے مضافات میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے کے بارے میں کہا کہ شہر کے مضافات میں قومی شاہراہ ہے جو سرینگر کا داخلہ ہے اور کئی اضلاع یہاں پر ملتے ہیں جس کی وجہ سے یہاں عسکریت پسند حملہ کرتے ہیں اور فرار بھی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حکمت عملی تبدیل کر رہے ہیں۔

28 جون سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا سے قبل ایسے حملے ہونے پر کشمیر پولیس چیف نے کہا کہ یاترا شروع ہونے سے پہلے کل کے حملے میں ملوث افراد کو ہلاک کردیا جائے گا۔

واضح رہے کل سرینگر کے لاوے پورہ علاقے میں سی آر پی ایف پارٹی پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں دو سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک اہلکاروں کی شناخت اے ایس آئی منگا رام برمن اور ڈرائیور اشوک کمار کے طور پر ہوئی۔

حملے میں ہلاک ہوئے دونوں جوانوں کو آج آر ٹی سی ہمہامہ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران فوج اور پولیس کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود رہے۔ خراج عقیدت کے بعد ہلاک شدہ جوانوں کے جسد خاکی کو ان کے آبائی علاقے کو روانہ کیا گیا۔

وہیں آئی جی سی آر پی ایف چارو نے اس موقع پر کہا کہ ایسے حملے شیطان کے ساتھ ناچنے کے برابر ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ امن و شانتی اور تشدد کے بیچ کس کا انتخاب کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details