سرینگر:جموں کشمیر پولیس نے گرامائی دارلحکومت سرینگر میں ممنوعہ تنظیم دی رسسٹینس فرنٹ سے وابستہ دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔پولیس نے ٹویٹر پر بیان دیتے ہوئے بتایا کہ گرفتار کیے گئے عسکریت پسندوں کے قبضے سے ایک پستول اور ایک گرینیڈ برآمد کیا گیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار عسکریت پسندوں کی شناخت زبیر گل اور محمد حمزہ کے بطور ہوئی ہے۔ زبیر گل سرینگر کے زونی مر علاقے کے رہنے والے ہیں جبکہ محمد حمزہ صفہ کدل کا باشندہ ہے۔
two-hybrid-trf-militants-arrested-in-srinagar پولیس نے دونوں عسکریت پسندوں کے خلاف صفہ کدل تھانے میں مقدمہ درج کیا اور اس سلسلے میں مزید تحقیقات شروع کی گئی۔پولیس کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مذکورہ عسکریت پسندوں سے برآمد کیا گیا سائلنسر (silencer) پستول ہے۔پولس کا دعوے ہے کہ گرفتار کئے گئے عسکریت پسند سرینگر شہر میں کئی تشدد کے واقعات میں ملوث ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں گزشتہ روز ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ 2020 سے جنوری 2023 تک جموں و کشمیر میں 115 عام شہری اور 135 سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں 30 عام شہری ہلاک جبکہ 134 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ اسی سال 31 سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک اور 87 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں:Militant Operations In J&K تین برسوں میں 115 عام شہری سمیت 135 فوجی اہلکار ہلاک ، ایم ایچ اے
جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے گزشتہ برس 31 دسمبر کو پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ سال 2022 سکیورٹی محاذ پر گزشتہ چار برسوں کے مقابلے میں پُرامن سال رہا۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے دوران ایک سو نوجوانوں نے جنگجوﺅں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی جن میں سے 17 کو گرفتار کیا گیا، 18 ابھی بھی سرگرم ہیں جبکہ 65 افراد ہلاک کیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سال 2022میں 56 غیر ملکی سمیت 186جنگجو مارے گئے۔