شہر سرینگر میں یومیہ بنیاد پر پانچ سو میٹرک ٹن کوڑا کرکٹ نکلتا ہے جس میں دو سے ڈھائی سو نان ڈیگریڈبل اور تقریباً ڈھائی بائیو ڈیگریڈبل فضلہ شامل ہے اور اس سارے فضلے کو اچھن میں قائم ڈمپنگ سائٹ پر ٹھکانے لگایا جارہا ہے۔
اچھن ڈمپنگ سائٹ کو جدید سائنسی خطوط پر استوار کرنے کی خاطر کام کیا جارہا ہے تاکہ شہر سرینگر سے نکلنے والے کچرے کو سائنسی بنیادوں پر ٹھکانے لگایا جائے۔
ان باتوں کا اظہار سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اطہر عامر خان نے ای ٹی کے بھارت کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔
سرینگر میں 12 گاربیج اسٹیشن بنانے کا منصوبہ - dumping sites in Srinagar
سرینگر میں کتوں کی بڑھتی آبادی کا اعتراف کرتے ہوئے اطہر عامر خان نے کہا کہ واقعی یہ بہت بڑا چیلنج ہے اور اس سنگین مسئلے پر نہ صرف غور کیا جارہا ہے بلکہ سرینگر میں کتوں کی آبادی پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اور کارگر اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں جس کے خاطر خواہ نتائج بہت جلد دیکھنے کو ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سحرش اصغر کا تبادلہ، اطہر عامر ایس ایم سی کمشنر تعینات
شہر سرینگر میں کتوں کی بڑھتی آبادی کا اعتراف کرتے ہوئے اطہر عامر خان نے کہا کہ واقعی یہ بہت بڑا چیلنج ہے اور اس سنگین مسلے پر نہ صرف غور کیا جارہا ہے بلکہ شہر سرینگر میں کتوں کی آبادی پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اور کارگر اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں جس کے خاطر خواہ نتائج بہت جلد دیکھنے کو ملے گے۔
قابل زکر ہے کہ شہامہ سرینگر میں کتوں کی افزائش کو کم کرنے کی خاطر چند کمروں پر مشتمل ایک اہسپتال تو ہے لیکن موجودہ سہولیت کے اعتبار سے اورکتوں کی آبادی کے حساب وہ ناکے برابر ہے۔وہیں جس رفتار سے وہاں کتوں کی نس بندی عمل میں لائی جاتی ہے اس سے کتوں کی آبادی پر قابو پانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ کئی لوگ غیر زمہ دارانہ رویہ اختیار کر کے کوڈا کرکٹ اور دیگر فضلہ سڑک پر پھینک کر نہ صرف عفونت پھیلاتے ہیں بلکہ آوارہ کتوں کی آبادی میں اضافے کا باعث بننے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے ہیں