سرینگر میں زبرون کی پہاڑیوں کے دامن میں واقع خوبصورت ترین باغ۔ باغِ گل لالہ فی الوقت سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ کیوں کہ اس شہرہ آفاق باغ کو عام سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
ایشیا کے سب سے بڑے باغ جسے باغ گل لالہ کے نام سے شہرت ملی ہے، کو ہر رنگ کے پھولوں سے سجانے، اس کی کیاریوں کو سنوارنے اور اس خوبصورت باغ کو دلکش و جاذب نظر بنانے میں کن لوگوں نے اپنا پسینہ بہایا اور کن لوگوں نے متواتر کئی مہینوں کی محنت سے اسے ایسا بنایا ہے کہ اسے دیکھنے والے مبہوت ہوجاتے ہیں اور افسانوی کرداروں میں کھو جاتے ہیں۔ آج ہم آپ کو ان مزدوروں (باغبانی محکمے کے ان ملازمین) سے ملاقات کراتے ہیں جن کے ہاتھوں کی تراش خراش نے اس باغ کو ہر طرح کے پھولوں سے مزین کیا ہے۔
گزشتہ گیارہ ماہ کے دوران یہ ملازمین کووڈ-19 کی مہلک وبا کے پھیلنے اور پھر اس کے بعد نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن، موسم سرما میں ٹھٹھرا دینے والی سردی اور برفباری کے بیچ باغ گل لالہ میں اپنا خون پسینہ بہا کر اس کو سجانے، سنوارنے میں مشغول تھے۔