جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے ایک بیان میں کہا کہ 'نئے اراضی قوانین کو لاگو کرنا اور سابق قوانین کو منسوخ کرنا عوام دشمن ہے اور جموں، کشمیر و لداخ کے لوگوں کو کمزور کرنے کی سازش ہے-'
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'مرکزی سرکار کو ان قوانین کو واپس لیں اور جموں و کشمیر کی عوام کو اراضی کا تحفظ دے-
نئے اراضی قوانین، لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش: کانگرس
جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے سابق اراضی قوانین کو فرسودہ اور عوام دشمن قرار دینے کے ردعمل میں پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا ہے کہ انتظامیہ کا بیان لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے-
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے پیر کو جموں میں پریس کانفرس میں سابق اراضی قوانین کو فرسودہ، عوام دشمن قرار دیا تھا- انکا کہنا تھا کہ نیے قوانین میں محض دس فی صد زمین غیر مقامی باشندے خرید سکتے ہیں جبکہ 90 فی صد زرعی اراضی باہر کا کوئی بھی شخص خرید نہیں کر سکتا ہے۔
روہت کنسل نے دعویٰ کیا کہ نئے اراضی قوانین کے تحت جموں و کشمیر میں زمین کو ایسا ہی تحفظ فراہم کیا گیا ہے جیسا ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ جیسی ریاستوں کو فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے اراضی قوانین کے تحت 90 فیصد اراضی، جو کہ زرعی ہے، کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔