اردو

urdu

By

Published : May 21, 2023, 7:23 PM IST

ETV Bharat / state

میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا

جموں و کشمیر کی مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے میرواعظ مولوی محمد فاروق اورعبدالغنی لون کو ان کی برسی پر یاد کیا اور انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا
میر واعظ مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا

سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے جموں و کشمیر کے سرکردہ اور قد آور دینی و سیاسی رہنما اور بلند ترین مذہبی قائد میرواعظ خاندان کے چشم و چراغ اور عہد ساز شخصیت شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق کو ان کے 33ویں یوم شہادت اور بے باک کشمیری رہنما شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کو ان کے 21 ویں سال شہادت پر شاندار الفاظ میں خراج پیش کیا ہے۔
حریت کانفرنس نے کہا کہ شہید ملت کی ناگہانی شہادت سے قوم ایک عظیم اور بے لوث رہنما سے محروم ہو گئی جنہوں نے مسلسل اپنے فکر و عمل کی رہنمائی کے ذریعے عوام کے حقوق اور مفادات کا تحفظ کیا۔ وہ ایک فعال اور متحرک شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کرنے کا طریقہ اپنایا کیونکہ اسی راستے سے نہ صرف تعمیر و ترقی کے مواقع پیدا ہوتے ہیں بلکہ امن و انصاف کی بالادستی یقینی بنتی ہے اور اسی عمل سے نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے برصغیر میں امن و سلامتی کی راہیں استوار ہو سکتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ صرف 45 سال کی عمر میں ہی سیاسی بصیرت اور فہم و دانش کے اس مجسمے کو ایک گھناؤنی سازش کے تحت انتہائی بے دردی سے شہید کرکے جموں وکشمیر کے عوام کو انکی موثررہنمائی اور متحرک قیادت سے ہمیشہ کیلئے محروم کردیا گیا۔ بیان میں شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ مرحوم ایک دور اندیش اور نڈر رہنما تھے جنہوں نے مسئلہ کشمیر کے پُر امن حل کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ وہ ایک دانشور تھے جنہوں نے اپنے عوام کے امنگوں کی جب بھی اور جہاں بھی موقعہ ملا بھر پور وکالت کی۔
مزید پڑھیں: Mirwaiz Molvi Farooq Anniversary ’میرواعظ محمد فاروق کی گراں قدر خدمات ناقابل فراموش‘

بیان میں کہا گیا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے عوامی پلیٹ فارم کی تشکیل میں لون صاحب کا کردار بے حد نمایاں اور ناقابل فراموش ہے جنہیں عیدگاہ سرینگر میں شہید ملت کے یادگاری جلسہ تعزیت کے دوران وحشیانہ طور پر شہید کیا گیا اور یہ جموں وکشمیر کے عوام کیلئے ایک بہت بڑا سانحہ اور صدمہ تھا۔ اس دوران حریت کانفرنس نے یہ بات واضح کی کہ جموں وکشمیر کے حوالے سے ایک مخصوص بیانیہ کو آگے بڑھانے کیلئے جموں وکشمیرمیں بین الاقوامی سربراہی اجلاس منعقد کرنے سے کشمیر کے دیرینہ تنازعے کے حل کی ضرورت کی حقیقت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ اگر جموں و کشمیر کو واقعی امن اور ترقی کا گہوارہ بنانا ہے تو متعلقین کے درمیان پر امن بات چیت سے ہی یہ مقصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details