Gitanjali Kashmir Translation: 'گیتانجلی' کے کشمیری ترجمے کی رسم رونمائی - event in girls hr seondary school khoti bagh
گرلز ہائر سیکنڈری اسکول کوٹھی باغ سرینگر کے آڈیٹوریم میں ہفتے کے روز ادبی مرکز کمراز کی جانب سے ایک ادبی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس ادبی تقریب میں کشمیری شاعر اور ترجمہ نگار شبنم تلگامی کی کشمیری زبان میں ترجمہ کی گئی رابندرناتھ ٹیگور کی نوبل انعام یافتہ کتاب 'گیتانجلی' کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ Gitanjali Kashmir Translation
"گتنانجلی" کے کشمیری ترجمے کی رسم رونمائی انجام
سرینگر:گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کوٹھی باغ سرینگر کے آڈیٹوریم میں ہفتے کے روز ادبی مرکز کمراز کی جانب سے ایک ادبی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس ادبی تقریب میں کشمیری شاعر اور ترجمہ نگار شبنم تلگامی کی کشمیری زبان میں ترجمہ کی گئی رابندرناتھ ٹیگور کی نوبل انعام یافتہ کتاب 'گیتانجلی' کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ Gitanjali Kashmir Translation
تقریب میں اسقبالہ فیاض تلگامی نے پیش کیا، جب کہ براڈ کاسٹر اور افسانہ نگار مشتاق احمد تانترے نے شبنم تلگامی کی جانب سے انگیزی زبان کی "گیتانجلی" کو کشمیری ترجمہ پر تبصرہ پیش کیا۔ اس موقع پر پروفیسر شاد رمضان نے کہا کہ اگرچہ رابندر ناتھ ٹیگور کی تصنیف 'گیتانجلی' کا ترجمہ کئی زبانوں میں کیا جاچکا ہے لیکن کشمیر زبان میں اس کا ترجمہ کرنا قابل ستائش کام ہے، کیونکہ ٹیگور کے 103 نظموں پر مشتملاس کتاب کا ترجمہ کرنا آسان کام نہیں ہے اور اس طرح کی پہل کشمیری ترجمہ نگاری کو فروغ دے رہی ہے۔
ادبی کمراز کے صدر امین بٹ کہتے ہیں یہ سعی نہ صرف گیتانجلی کا انگریزی سے کشمیر زبان کے ترجمے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ بنگالی ادب کو کشمری قائرین تک پہنچانے اور یہاں کے ادب کو بنگال تک پہنچانے کے طور پر بھی دیکھا جانا چاہیے۔ وہیں یہ ادب کے ذریعے لوگوں کو ایک دوسرے سے ملانے کی بھی کوشش ہے۔ رابندر ناتھ ٹیگور بنگالی زبان کے نوبل یافتہ شاعر، فلسفی اور افسانہ اور ناول نگار تھے جوکہ 1861ء میں کولکاتا میں پیدا ہوئے۔
گیتانجلی کے کشمیری ترجمہ نگار شبنم تلگامی نے کہا کہ کتاب کا ترجمہ کرنے سے قبل انہیں کولکاتا جانے کا موقع ملا جہاں ٹیگور کی ادبی زندگی سے متعلق معلومات حاصل ہوئی۔ تقریب میں وادی کے سرکردہ ادیب، شعرا، دانشور اور فن و ادب سے وابستہ شخصیات کے علاوہ دیگر شعبہ جات سے منسلک افراد کی کہکشاں نے بھی شرکت کی۔