جموں و کشمیر انتظامیہ کے چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے کہا کہ پولیس سب انسپکٹر بھرتی میں اگر کوئی دھاندلی کی گئی ہو تو ملوث پائے جانے والے افراد کو مثالی سزا دی جائے گی۔ چیف سیکرٹری نے ان باتوں کا اظہار پبلک سروس کمیشن اور سروس سلیکشن بوڈ کے جائزہ میٹنگ میں کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جو 25 جون تک اپنا رپوٹ پیش کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ انتظامیہ نے پولیس سب انسپکٹر کے نتائج میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیٹی کا قیام کیا گیا ہے۔ جس کی صدارت ایڈیشنل چیف سیکرٹری و فائنانشل کمشنر محکمہ داخلہ کریں گے۔ کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 15 روز کے اندر تحقیقات کی رپورٹ پیش کرے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری و فائنانشل کمشنر محکمہ داخلہ آر کے گوئل کے علاوہ اس کمیٹی میں پرنسپل سیکرٹری محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن منوج کمار دیویدی اور سیکرٹری محکمہ قانون آچل سیٹھی بطور ممبر ہوں گے۔
معلوم ہوکہ سروس سلیکشن بوڈ نے حالیہ دنوں پولیس سب انسپکٹرز کی اسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا ہے اور 7200 امیدواروں کو فزیکل ٹسٹ کے لئے کامیاب قرار دیا ہے لیکن بعد بہت سے امیدواروں اور سماجی کارکنان نے نتائج پر سوال اٹھائے ہیں اور اس کی سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ امیدواروں اور کارکنان کا الزام ہے کہ ان نتائج میں دھاندلی ہوئی ہے اور امتحانات کے پرچے لیک ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا سائٹس پر بھی صارفین نے ان نتائج پر شکوک و شبہات ظاہر کئے تھے۔
عوامی تنقید کے بعد جموں و کشمیر لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے اس کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی تھی۔