کشمیر کے سرینگر سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والے محمد عزیر نے دہلی پہنچ کر اپنا سفر مکمل کیا۔ عزیر ایک میراتھن رنر ہیں اور کشمیر کے نوجوانوں کے منشیات کی جانب متوجہ ہونے سے سخت نالاں تھے۔ اس لیے انہوں نے عزم کیا کہ وہ سرینگر سے دہلی تک اس پیغام کو اپنی انوکھی پہل کے ذریعہ نوجوانوں تک پہنچائیں گے۔
عزیر نے اپنے سفر کا آغاز 2 تاریخ کو سرینگر سے کیا تھا اور 8 تاریخ کی رات میں 900 کلومیٹر کی مسافت طے کر کے دہلی پہنچے تھے۔ تقریبا 144 گھنٹوں تک پیدل چل کر دہلی تک کا سفر طے کرنے والے محمد عزیر اپنے ساتھ نوجونوں کے لیے ایک پیغام لے کر آئے ہیں۔
محمد عزیر بتاتے ہیں کہ جب انہوں نے عدالت میں کچھ نوجوان لڑکیوں کو منشیات کے استعمال کی وجہ سے ہتکڑی پہنے دیکھا تو انہیں بہت دکھ ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے عزم کیا کہ وہ اپنے ہنر کے ذریعہ منشیات کے خلاف ایک مہم چلائیں گے۔ اس سمت میں سرینگر سے دہلی تک کا سفر پیدل طے کیا اور مستقبل میں کشمیر سے کنیا کماری تک پیدل سفر کرنے کا بھی ارادہ ہے۔