اردو

urdu

ETV Bharat / state

انسداد بدعنوانی اسکواڈ نے امسال 56 معاملے درج کئے - corruption in jammu and kashmir

بدعنوانی سے متعلقہ معاملات کی تفتیش کو ہموار کرنے کے لئے دو پولیس اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک جموں اور دوسرا سرینگر میں ہے۔ بیورو کے ڈائریکٹر آنند جین کا کہنا ہے کہ ان تھانوں میں بدعنوانی سے متعلق مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔

انسداد بدعنوانی اسکواڈ نے امسال 56 معاملے درج کئے
انسداد بدعنوانی اسکواڈ نے امسال 56 معاملے درج کئے

By

Published : Oct 31, 2020, 8:42 AM IST

جموں و کشمیر کی تنظیم نو کے بعد انسداد بدعنوانی اسکواڈ (اے سی بی) نے اس برس مختلف محکموں میں کروڑوں کی بدعنوانی میں پولیس افسر سمیت 56 ملازمین کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام قانون کے تحت مقدمات درج کیے ہیں۔ گذشتہ برس اس طرح کے 73 مقدمات درج ہوئے تھے۔

سال 2019 میں سرکاری ملازموں پر 73 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اس برس اب تک 56 افسران کے خلاف ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہے۔ زیادہ تر مقدمات بدعنوانی، عہدے کے غلط استعمال، مالی گھوٹالے، غبن وغیرہ سے متعلق ہیں۔ جموں ڈویژن میں کل 26 اور کشمیر میں 30 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ سی اے پی ڈی میں 260 کروڑ روپے کے گھوٹالے سامنے آئے ہیں۔

بیورو کے مطابق، پولیس میں رشوت کا مطالبہ کرنے کے الزامات کے علاوہ بینکوں اور دیگر مالی اداروں میں بھی کروڑوں روپے کے گھوٹالے ہوئے ہیں۔ محکمہ امور صارفین اور عوامی تقسیم کاری (سی اے پی ڈی) میں 260 کروڑ روپے کا گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں مرکزی سرپرستی میں جاری سوبھاگیہ سہج بجلی گھر اسکیم، زمین کے معاملات میں رشوت طلب کرنا، اراضی کے لئے جعلی دستاویزات تیار کرنا شامل ہے۔

بدعنوانی سے متعلقہ معاملات کی تفتیش کو ہموار کرنے کے لئے دو پولیس اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک جموں اور دوسرا سری نگر میں ہے۔ بیورو کے ڈائریکٹر آنند جین کا کہنا ہے کہ ان تھانوں میں بدعنوانی سے متعلق مقدمات درج کیے جاسکتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے علاوہ واٹس ایپ، ہیلپ لائن، ٹول فری نمبرز پر بھی بدعنوانی کے واقعات کی اطلاع دی جاسکتی ہے۔ قانون سازوں، وزرا کو بھی جائیداد کی تفصیلات دینا ہوں گی۔

بدعنوانی سے متعلق ایکٹ 1983 میں ترمیم کی وجہ سے اینٹی کرپشن آرگنائزیشن کا نام اسٹیٹ ویجیلنس آرگنائزیشن رکھ دیا گیا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت ہر فرد خواہ وہ سرکاری ملازم ہو، کو اپنی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی جانکاری دینی ہوگی۔ اس قانون میں قانون سازوں، وزرا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد کے لئے انکم ٹیکس جمع کرواتے وقت پراپرٹی کی تفصیلات دینا لازمی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details