سرینگر:جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا کہ سرینگر میں 22 سے 24 مئی تک منعقد ہونا والا جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا سربراہی اجلاس بہتر حالات کی عکاسی کرے گا۔ اس دوران نہ اسکول بند رہیں گے اور نہ ہی دکانوں کو کھولنے پر کوئی پابند عائد ہوگی۔ سرینگر کی سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول کے مطابق ہی چلتی رہے گی، تاہم چند روٹوں پر ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔ ایسے میں سرینگر میں مجوزہ عالمی کانفرنس کا انعقاد اس بات کی عکاسی کرے گا کہ وادی کشمیر میں امن قائم ہے اور یہاں صورتحال معمول پر آچکی ہے۔ کہیں پر کوئی بھی پابندی نہیں ہوگی جب کہ اسکول، کالج اور بازار کھلے رہیں گے۔
غیر ملکی مندوبین کے کشمیر میں قیام کے دوران ان کے سفر کو آسان بنانے کے لیے عوام دوست ٹریفک پلان کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ جب کہ ٹریفک ایڈوائزری عوام کی سہولت کو نظر میں رکھتے ہوئے جاری کی جائے گی تاکہ عام لوگوں کو نقل و حرکت کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ادھر جھیل ڈل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی، ہوٹلوں اور لاجوں کے علاوہ جہاں غیر ملکی مہمان ٹھہریں گے، وہ جگہیں فضائی نگرانی میں رہیں گی۔ وہیں سیکورٹی گرڈ نے تمام ممکنہ خطرات کو ناکام بنانے کے لیے جوابی حکمت عملی تیار کی ہے۔
G20 Meeting in Srinagar سرینگر میں جی20 اجلاس کے پیش نظر کہیں پر بندشیں نہیں ہوں گی، انتظامیہ
سرینگر انتظامیہ کے ایک بیان کے مطابق جی20 اجلاس کے دوران شہر میں کہیں بھی کسی قسم کی بندش نہیں ہوگی۔ اجلاس کے دوران اسکول اور دکانوں سمیت سبھی ادارے کھلے رہیں گے اور ٹریفک بھی معمول کے مطابق چلتی رہے گی، البتہ چند روٹوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: G20 Summit In Kashmir جی 20 سمیٹ کیلئے شہر سرینگر کو دلہن کی طرح سجایا جارہا ہے
روراں ماہ منعقد ہونے جا رہے جی 20 کے سربراہی اجلاس کے پیش نظر شہر سرینگر کو دلہن کی سجایا جارہا ہے۔ جہاں سڑکوں کی تجدید و مرمت کا کام سرعت سے جارہی ہے، وہیں دیگر تعمیری کاموں کے علاوہ رنگ و روغن اور ہوڈنگز لگانے کا کام بھی جاری ہے۔ اس بیچ پہلی بار ان بنکروں کو بھی باہر سے سجانے سنوانے کا کام کیا جارہا ہے جو کہ سرینگر کے بین القوامی ہوائی اڈے سے لے کر سرینگر کے ایس کے آئی سی سی تک موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: G-20 Summit In Kashmir جی ٹوئنٹی مندوبین کی ڈل سیر کیلئے شکارے جاذب نظر بنائے جارہے ہیں
ایسے میں جہاں مختلف محکموں نے اپنی تیاریوں اور انتظامات کو حتمی شکل دی ہے۔ وہیں محکمہ سیاحت نے بھی اس اجلاس کو یاد گار بنانے کے لیے کئی اہم انتظامات عمل میں لائے ہیں۔ جموں و کشمیر کی معیشت میں سیاحت ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ سال 2022 میں کشمیر میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد دیکھنے کو ملی۔ سال گذشتہ ایک کروڑ 88 ہزار ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا۔ وہیں رواں سال میں 2 کروڑ سے زائد سیاحوں کی آمد متوقع یے۔ سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کہتے ہیں کہ اب جی 20 اجلاس سے سیاحتی شعبے کو مزید فروغ حاصل ہوگا اور امید ہے کہ یہ شعبہ نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔