اردو

urdu

ETV Bharat / state

Sgr Airport on Heavy Rush: 'سرینگر ہوائی اڈے پر رش روز کا معمول، اسے نقل مکانی سے نہ جوڑا جائے'

سماجی ویب سائٹ ٹویٹر پر سرینگر ایئر پورٹ حکام نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ وادی کشمیر میں سیاحوں کے رش کی وجہ سے سرینگر ہوائی اڈے پر روزانہ  16 سے 18 ہزار مسافروں کا رجسٹر یشن ہوتا ہے جو یا تو بیرون ریاستوں سے سرینگر وارد ہو تے ہیں یا سرینگر سے باہر کی جاتے ہیں۔ سرینگر ہوائی اڈے پر یہ روز کا معمول ہے۔ No Heavy Rush of Minority Community at Srinagar Airport

By

Published : Jun 3, 2022, 10:50 PM IST

there-is-no-heavy-rush-of-minority-community-at-srinagar-airport-says-authorities
سرینگر ہوائی اڈے پر رش روز کا معمول، مائیگرنٹ نقل مکانی سے نہ جوڑا جائے

سرینگر:وادی کشمیر میں مائیگرنٹ ملازمین کی ’’ ٹارگیٹ کلنگ ‘‘ کے واقعات کے بعد کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ اقلیتی طبقے سے وابستہ افراد کشمیر چھوڑ رہے ہیں، جس وجہ سے سرینگر کے ہوائی اڈے پر بھاری رش ہے۔ تاہم ائیر پورٹ حکام نے ان خبروں کو تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور یہ ہوائی اڈے پر معمول کا رش ہے۔ No Heavy Rush of Minority Community at Srinagar Airport

سرینگر ہوائی اڈے پر رش روز کا معمول، مائیگرنٹ نقل مکانی سے نہ جوڑا جائے
سماجی ویب سائٹ ٹویٹر پر سرینگر ائیر پورٹ حکام نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ وادی کشمیر میں سیاحوں کے رش کی وجہ سے سرینگر ہوائی اڈے پر روزانہ 16 سے 18 ہزار مسافروں کا رجسٹر یشن ہوتا ہے جو یا تو بیرون ریاستوں سے سرینگر وارد ہو تے ہیں یا سرینگر سے باہر کی جاتے ہیں جو کہ سرینگر ہوائی اڈے پر یہ معمول کا کام ہے۔ایسے میں اس رش کو اس خبر سے جوڑنا کہ اقلیتی طبقے سے وابستہ افراد کشمیر چھوڑ رہے ہیں، جس وجہ سے سرینگر کے ہوائی اڈے پر بھاری رش ہے جو کہ حقیقت پر مبنی نہیں ہے
سرینگر ہوائی اڈے پر رش روز کا معمول، مائیگرنٹ نقل مکانی سے نہ جوڑا جائے
انہوں نے لکھا کہ کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارموں نے اس رش کو اس خبر سے جوڑ دیا ہے کہ اقلیتی طبقے سے وابستہ افراد کشمیر چھوڑ رہے ہیں جس وجہ سے سرینگر کے ہوائی اڈے پر بھاری رش ہے، جو کہ سراسر بے بنیاد اور حقیقت سے بعید خبر ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہم اس خبر کی مکمل طور پر تردید کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ ہوائی اڈے پر رش معمول کا ہے اور ایسا کچھ بھی نہیں ہے کہ مائیگرنٹ پنڈت کشمیر چھوڑ کر چلے جاتے ہیں جس سے ہوائی اڈے پر مسافروں کو رش دیکھنے کو ملا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details