اردو

urdu

ETV Bharat / state

اسلام میں جبراً تبدیلئ مذہب کی کوئی گنجائش نہیں: آغا سید حسن

آغا حسن نے کہا 'دین اسلام میں اس طرح کے اقدام کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اگر کوئی مسلمان اس طرح کا اقدام کرتا ہے تو وہ قرآن کریم کے احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے'۔

Agha Syed Hassan
Agha Syed Hassan

By

Published : Jun 28, 2021, 10:55 PM IST

جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعان کے صدر آغا سید حسن نے سکھ برادری سے وابستہ لڑکی کو جبری طور پر اسلام قبول کروانے کی مبینہ کارروائی کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

آغا حسن نے کہا 'دین اسلام میں اس طرح کے اقدام کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اگر کوئی مسلمان اس طرح کا اقدام کرتا ہے تو وہ قرآن کریم کی ایک عظیم آیت کی توہین و تزلیل کرتا ہے'۔

آغا حسن نے کہا 'قرآن کریم میں پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ والہ وسلم سے تاکید کی گئی ہے کہ دین کے بارے میں کسی سے بھی جبر نہ کیا جائے'۔

آغا سید حسن نے وادی کی سکھ برادری کو کشمیری قوم کا ایک معتدل اور ملنسار طبقہ قرار دیتے ہوئے کہا 'کشمیر میں آباد سکھ برادری نے ہر قسم کے حالات میں مسلمانوں کے ساتھ اپنے برادارانہ تعلقات پر آنچ نہیں آنے دی'۔

انہوں نے کہا کہ وادی کی سکھ برادری کے جذبات کا احترام اور ان کے جان و مال عذت و آبرو کی حفاظت ہمارا فریضہ ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سرینگر میں سکھ برادری نے احتجاج کیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے کہا کہ ان کی ایک بیٹی کی شادی زبردستی ایک مسلمان سے کی گئی ہے اور اس کا مذہب بھی زبردستی تبدیل کرایا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details