سرینگر:ماہ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ اپنی تمام تر رحمتوں اور برکتوں کو سمیٹے ہوئے اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ ماہ صیام کے اس آخری عشرے کی طاق راتوں کی فضیلت کافی زیادہ ہے۔ انہیں طاق راتوں میں شب قدر تلاش کی جاتی ہے۔ جب کہ جمعہ سید الایام تمام دنوں سے افضل اور برتر کہلاتا ہے۔ ایسے میں صیام کے اس مقدس مہینے کے آخری جمعہ کی اہمیت اور بھی زیادہ ہے۔ جمعۃ الوداع اس لحاظ سے بھی بڑی اہمیت و فضیلت رکھتا ہے کیونکہ یہ ماہ مقدس کے آخری عشرے میں آتا ہے۔ جسے آقائے نام دار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنم سے آزادی کا عشرہ قرار دیا۔ ویسے تو تمام دن اور راتیں اللہ تبارک و تعالی کے قانون قدرت میں ہیں لیکن اللہ رب العزت کے بعض ایام اور راتوں کو دوسرے ایام اور بعض راتوں سے افضل اور اعلی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس رات کی پہلی فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اس شب میں قرآن کریم نازل فرمایا جو نوع انسانی کے لیے ہدایت جبکہ دنیاوی اور آخری سعادت ہے۔دوسری فضیلت یہ ہے کہ سورۃ القدر میں اس رات کو تعظیم اور بندوں پر خداوند کریم کے احسان بتانے کے لیے سوالیہ انداز اختیار کیا گیا جبکہ تیسری فضیلت اس بابرکت رات میں فرشتوں کا نزول ہوتا ہے ۔اسی طرح چھوتی فضیلت ہے کہ یہ رات سلامتی والی رات ہے اس مقدس رات میں بندوں کے عذاب و عقاب سے خلاصی ملتی ہے۔
اس ماہ مقدس میں آج شب قدر کی عظیم اور بابرکت رات ہے وہیں اگلے دن یعنی 27 ماہ صیام کو جمعۃ الوداع ہے ایسے میں دنیا بھر میں فرزندان توحید نماز تراویح، تلاوت قرآن مجید، نوافل،دوروز ازکار اور خاص دعائے مجالس میں رات بھر محو رہے گے وہیں اگلے دن جمعۃ الوداع کے برکتوں اور رحمتوں سے بھی اہل ایمان فیضاب ہوں گے ۔
"لیلۃ القدر اور جمعۃ الوداع کی اہمیت و فضیلت" کے موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے بات کی مولانا عبدالرحمان شمس سے تو انہوں یوں بیان فرمایا۔
حضرت عائشہؓ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ’’ یارسول اللہ ﷺ! اگر مجھے شبِ قدر کا پتا چل جائے، تو کیا دُعا مانگوں؟‘‘ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم نے ارشاد فرمایا: پڑھو’’اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ، فَاعْفُ عَنِّی‘‘ یعنی’’ اے اللہ! بے شک تُو معاف کرنے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند کرتا ہے، پس مجھے بھی معاف فرما دے۔