دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے جمعرات کو کشمیری علیحدگی پسند رہنما محمد یاسین ملک Yasin Malik کے خلاف عسکریت پسندی کے ایک معاملے میں یو اے پی اے سمیت تمام الزامات پر سزا سنانے سے متعلق کیس پر شنوائی کی۔ عدالت نے کہا کہ سزا سنانے سے متعلق کارروائی کا آغاز 25 مئی کو ہوگا۔ یاسین ملک پر مجرمانہ سازش رچنے، ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے، دیگر غیر قانونی سرگرمیوں اور کشمیر میں امن کو خراب کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ عدالت کے مطابق گزشتہ سماعت کے دوران یاسین ملک نے اس معاملے میں اپنا جرم قبول کر لیا تھا۔ NIA court to decide Yasin Malik's fate today
گزشتہ سماعت کے دوران، یاسین ملک نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد نہیں کر رہے ہیں۔ اُن پر لگائے گئے الزامات میں دفعہ 16 (عسکریت پسندی ایکٹ)، 17 (عسکری سرگرمیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا)، 18 (عسکری کارروائی کی سازش)، UAPA کے 20 (عسکری گروہ یا تنظیم کا رکن ہونا) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش) اور 124-A (غداری) شامل ہے۔اسپیشل جج پروین سنگھ نے سماعت کے بعد ملک کے خلاف لگائے گئے جرائم کی سزا کے متعلق دلائل سننے کے لیے معاملہ 19 مئی کے لیے مقرر کیا تھا جس میں زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید ہے۔ آج کی عدالتی کارروائی میں کہا گیا کہ سزا سنانے سے متعلق کارروائی کا آغاز 25 مئی کو ہوگا۔
کشمیری علیحدگی پسند رہنما جن میں یاسین ملک، شبیر شاہ، مسرت عالم، سابق رکن اسمبلی انجینئر شیخ عبدالرشید ، تاجر ظہور احمد شاہ وٹالی، فاروق احمد ڈار المعروف بٹہ کراٹے ، آفتاب احمد شاہ، نعیم احمد خان، بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ اور کئی دیگر کے خلاف مجرمانہ سازش، ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان لیڈروں کو 2017 اور 2018 میں مختلف م،واقع پر حراست میں لیا گیا اور بعد میں جموں و کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا گیا۔