مرکزی سرکار کے وزیر کھیل کرن ریجیجو نے منگل کو پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد فی الوقت گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد 223 ہے اور کوئی بھی سیاسی رہنما گھر میں نظر بند نہیں ہے۔
سرکار کے بیان اور حقیقت میں سچ اور جھوٹ کا سا فرق: سجاد لون تاہم اس بیان کی نقطہ چینی کرتے ہوئے سجاد لون نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان اور حقیقت میں اتنا ہی فرق ہے جتنا سچ اور جھوٹ میں ہے۔
سجاد لون نے کہا کہ ان کی پارٹی کے نائب چیئرمین غنی وکیل فی الوقت نظر بند ہیں اور ان کو ان کے بیٹے کی سگائی کی تقریب پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور آنے والے دنوں میں ان کی شادی کی تقریب پر بھی ابھی تک اجازت نہیں دی گئی ہے۔ لیکن پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان کے مطابق وہ آزاد ہیں۔
سرکار کے بیان اور حقیقت میں سچ اور جھوٹ کا سا فرق: سجاد لون انہوں نے ٹویٹ میں مزید لکھا 'اگر کوئی گھر میں نظر بند ہے تو انکو یہ کہنا چاہئے، وہ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ یا جموں و کشمیر کی انتظامیہ مرکزی سرکار کو جھوٹ بول رہی ہے یا یہ سرکار کا اپنا عمل ہے۔ ہم آپ سے کہ رہے ہیں کہ لوگ گھروں میں نظر بند ہیں۔'
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرکار نے جموں و کشمیر کے بیشتر مینسٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو گرفتار کرکے انہیں مختلف مقامات پر نظر بند کیا تھا۔ قریباً دس ماہ کے بعد ان کو رہا کرکے گھروں میں نظر بند رکھا گیا تھا، جن میں سے پی ڈی پی کے بیشتر رہنما آج بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ گھروں میں نظر بند رکھے گئے ہیں۔