جموں وکشمیر سے عازمین حج کا پہلا قافلہ روانہ سرینگر:جموں وکشمیر سے 630 حجاج کرام پر مشتمل پہلا قافلہ دو خصوصی پروازوں کے ذریعے سرینگر کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے جدہ کے لیے روانہ ہوا۔ پہلے قافلے میں 339 مرد جب کہ 291 خواتین عازم شامل تھیں۔ 315 عازمین پر مبنی پہلی پرواز نے 3 بجے سرینگر سے اپنی اڑان بھری جب کہ 315 عازمین کو لے کر دوسری فلائٹ کی سہ پہر 5 بجے شیڈول کے مطابق جدہ روانگی ہوگی۔ ایسے میں حج ہاؤس بمنہ سے سرینگر کے ہوائی اڈے سے عازمین کے لیے تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔ حجاج کرام کے سامان کی جانچ کے لیے جہاں ایک جانب حج ہاؤس میں چیک ان کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ وہیں احرام باندھنے کے لیے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر الگ الگ جگہیں رکھی گئی ہیں۔ بدھ کی صبح عازمین کے ہمراہ سینکڑوں کی تعداد میں آئے ان کے رشتہ دار مرد وزن اور بچے لبیک اللہم لبیک کے نعرے بلند کررہے تھے، جس سے حج ہاؤس بمنہ کی فضائیں روح پرور نعروں اور درود واذکار سے گونج اٹھی۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ امسال حج بیت اللہ کے لیے بھارت کے ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد عازمین فریضۂ حج انجام دینے جارہے ہیں۔ جن میں جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے تقریباً 12 ہزار سے زائد عازمین بھی شامل ہیں۔ ایسے میں 130 سے زائد وہ خواتین بھی شامل ہیں جو کہ بغیر محرم کے حج پر جارہی ہیں۔ جموں وکشمیر میں انتظامیہ اور جموں حج کمیٹی کی جانب سے کیے گئے انتظامات سے عازمین کافی خوش اور مطمئن نظر آئے۔ عازمین کی روانگی کے سلسلے میں حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جب کہ حج ہاؤس کے علاوہ ایئر پورٹ روڑ پر سکیورٹی اہلکاروں کی اضافی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔
اس موقع پر جموں وکشمیر حج کمیٹی کی چیئر پرسن سفینہ بیگ نے عازمین حج کو حج ہاؤس سے رخصت کیا۔ حج 2023 کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا نے کئی تبدیلیاں عمل میں لائی گئی تھیں۔ رواں برس عازمیں حج نے اپنے خرچے کی خاطر استعمال ہونے والے مطلوبہ سعودی ریال کا بندوبست روانگی سے قبل از خود کیا جو کہ اس سے قبل جموں وکشمیر حج کمیٹی فراہم کیا کرتی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ 7 جون سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہوکر 21 جون 2023 تک جاری رہے گا۔ جب کہ فریضۂ حج ادا کرنے کے بعد یو ٹی کے عازمین کی مدینہ منورہ سے گھر واپسی کا سلسلہ 13 جولائی سے 2 اگست تک جاری رہے گا۔