جموں کشمیر میں شروع میں لوگ کورونا ٹیکہ کاری اور ٹیسٹنگ کروانے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے تھے لیکن کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت کو بھانپتے ہوئے اب لوگ خاصی تعداد میں کورونا ٹیسٹنگ مراکز کی جانب رخ کرتے دیکھے جارہے ہیں۔
ٹی آر سی سرینگر میں قائم کووڈ ٹیسٹنگ مرکز میں ٹیسٹ کے لیے آنے والے لوگوں کا کافی رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔
غیر علامتی افراد کے ٹسٹ سب سے زیادہ مثبت پائے جارہے ہیں ۔ڈاکٹر شفقت ٹیسٹنگ سینٹر میں روزانہ کی بنیاد پر کئے جانے والے ریپڈ انٹیجنٹ ٹیسٹ اور آر ٹی پی سی آر سے متعلق جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ٹیسٹنگ مرکز کے انچارج ڈاکٹر شفقت سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ٹی آر سی سرینگر سینٹر میں یومیہ بنیاد پر سیکنڑوں کی تعداد میں ریپڈ انٹیجنٹ ٹیسٹ اور آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں لوگ کافی تعداد میں از خود کورونا ٹیسٹ کروانے کے لئے آگے آ رہے ہیں کیونکہ دوسری لہر کی شدت کی وجہ سے لوگوں میں کافی خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔
ڈاکٹر شفقت نے کہا کہ یہ دوسری لہر اس قدر بھیانک ہے کہ گھر میں ایک مثبت معاملہ سامنے آنے کے ساتھ ہی باقی افراد خانہ مثبت آنے میں دیر نہیں لگتی ہے جو کہ تشویش کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ان افراد کے ٹیسٹ زیادہ مثبت پائے جاتے ہیں جو کہ بنا علامات کے ہوتے ہیں جبکہ مخلتف عمر کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اس مرتبہ نوجوانوں کی ایک خاصی تعداد اس نئی لہر کی زد میں بڑی تیزی سے آرہی ہے جو کہ حد درجہ تشویش کی بات ہے۔