سرینگر:اس ذہنی صحت کونسلنگ مرکز میں فون پر اس وقت کسی خاتون مریضہ کی کونسلنگ ہورہی ہے اور یہ کونسلر مریضہ کی ذہنی تکلیف سے متعلق کیفیت کو بڑے غور سے سن رہی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز میں ٹیلی مانس کے نام سے قائم کئے گیے اس ڈیجیٹل کونسلینگ مرکز میں فون کے ذریعے ان مریضوں کی کونسلنگ کی جارہی ہے جوکہ کسی ذہنی مرض میں مبتلا ہوں۔ گزشتہ برس نومبر سے شروع کیے گیے اس مرکز میں ترتیب پا چکی 18 خواتین کونسلرز 24 گھنٹے اپنی خدمات بہتر طور انجام دے رہی ہیں۔
Tele Manas Mental Health Facility ’ٹیلی مانس‘ ذہنی صحت سے متعلق پہلا ڈیجٹل کونسلنگ مرکز - mental health
گزشتہ برس نومبر سے شروع کیے گیے "ٹیلی مانس" مرکز میں ترتیب پاچکی 18 خواتین کونسلرز 24 گھنٹے اپنی خدمات بہتر طور انجام دے رہی ہیں۔ ایسے میں ٹیلی مانس میں روزانہ کی بنیاد پر 80 سے 100 کالز موصول ہورہے ہیں اور ان میں بیشتر کالز خواتین مریضوں کی ہوتی ہے جو کہ مختلف ذہنی پریشانیوں یا تکالیف سے جوج رہی ہوتی ہیں۔
ایسے میں ٹیلی مانس میں روزانہ کی بنیاد پر 80 سے 100 کالز موصول ہورہی ہیں اور ان میں بیشتر کالز خواتین مریضوں کی ہوتی ہے جو کہ مختلف ذہنی پریشانیوں یا تکالیف سے جوج رہے ہوتے ہیں اور شناخت ظاہر کئے بغیر ان کی کونسلینگ عمل میں لائی جاتی ہیں۔ ذہنی صحت کے لیے بنایا گیا یہ ڈیجیٹل مرکز تین ٹائر سسٹم پر کام کرتا ہے، جس میں کونسلر، کلینکل سائیکالوجسٹ اور ذہنی امراض کے ماہر ڈاکٹر صاحبان شامل ہیں۔اس کوسلنگ سنٹر میں کام کرنے والی کونسلر بسمہ کہتی ہیں کہ 30 سے 40 عمر سال کے درمیان ان خواتین کی زیادہ فون کالز موصول ہوتی ہیں جو کہ مختلف ذہنی کیفیت سے گزر رہی ہوتی ہیں۔
انزائٹی، ڈپریشن اور دیگر ذہنی بیماروں کے علاوہ ایسی خواتین بھی فون کرتی ہیں جنہیں خودکشی کے خیالات طاری ہوجاتے ہیں یا وہ جہنوں نے خود ساز کرنے کی کوشش کی ہوتی ہے۔ ذہنی صحت کے اس کونسلینگ مرکز میں جموں و کشمیر کے کسی بھی کونے سے کوئی مریض فون کرسکتا ہے۔ایسے میں آنے والے وقت میں یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت بھی میسر ہوگی،تاکہ وہ ذہنی مریض جو سماج میں بدنامی کے ڈر یا کسی اور وجہ سے ہسپتال کا رخ نہیں کرپاتے ہیں ان کا بہتر علاج ممکن ہوپائے۔
مزید پڑھیں:Mental Health issues in Kashmir کشمیر میں نفسیاتی بیماریوں میں اضافے لیکن ہسپتالوں میں ماہر ڈاکٹرز کی کمی
سینٹر کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر حنا کا کہنا ہے کہ سینٹر کے قیام سے زہنی امراض سے جوج رہے مریضوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے اور گزشتہ 5 ماہ کے دوران 7 ہزار سے زائد کالز موصول ہوئی ہیں جس سے اس بات کا بجوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جموں وکشمیر میں کس حد تک ذہنی تکالیف بڑھ رہے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز کا ذہنی صحت کا یہ ڈیجیٹل کونسلنگ سینٹر ملک کے تین بہترین مراکز میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوا ہے۔