سرینگر (جموں و کشمیر):سرینگر کی ٹاڈا عدالت نے پیر کو علیحدگی پسند تنظیم حریت کانگرنس اور کالعدم قرار دی گئی تنظٰم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) سے منسلک دس افراد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ یہ سبھی افراد، جن کی ضمانت کی درخواست کورٹ نے مسترد کر دی ہے، پہلے ہی کشمیر میں علیحدگی پسندی کو نئی روح پھونکنے کی کوشش کے الزام میں ’’غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اےUAPA)‘‘ کے تحت زیر حراست ہیں۔
یاد رہے کہ دس جولائی کو محمد یاسین بٹ، محمد رفیق پہلو، سعید الرحمٰن شمس، جہانگیر احمد بٹ، خورشید احمد بٹ، شبیر احمد ڈار، سجاد حسین گل، فردوس احمد شاہ، پَرے حسن فردوس اور سہیل احمد میر کو سرینگر کے لال چوک علاقے میں ایک ریسٹورنٹ سے جموں و کشمیر پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ ان افراد کی گرفتاری کے فوراً بعد، سرینگر پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘‘گرفتار کیے گئے افراد پاکستان میں مقیم اپنے ہینڈلرز کی ہدایت پر علیحدگی پسند تنظیموں (جے کے ایل ایف اور اے پی ایچ سی) کو (وادی میں دوبارہ) زندہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔‘‘