جموں و کشمیر کی دارالحکومت سرینگر میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے معروف وکیل بابر قادری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
نامعلوم بندوق برداروں نے سینئر وکیل بابر قادری کو ہلاک کیا ذرائع کے مطابق نامعلوم بندوق برداروں نے سرینگر کے حول علاقہ میں بابر قادری پر گولی چلائی جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔
حول میں پیش آنے والے ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعے میں نامعلوم اسلحہ برداروں نے بابر قادری پر نزدیک سے گولیاں چلائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ زخمی قادری، جنہیں ایک سے زیادہ گولیاں لگی تھیں، کو فوری طور پر شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز منتقل کیا گیا تاہم انہیں وہاں مردہ قرار دیا۔
بتادیں کہ پیشے سے وکیل بابر قادری ٹی وی چینلوں پر کشمیر کے حالات پر ہونے والے مباحثوں میں شرکت کرتے تھے۔
سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بابر قادری کا ایک اکاونٹ بھی موجود ہے جس پر انہوں نے 21 ستمبر کو ایک 'سکرین شارٹ' پوسٹ کیا ہے جس میں انہیں 'ایجنسیوں' کا نمائندہ بتایا گیا ہے۔ یہاں ایجنسیوں سے مراد حکومت نواز یا سیکورٹی فورسز نواز گرہوں سے ہے۔
اس کے جواب میں بابر نے لکھا ہے کہ اس طرح کی باتیں مجھے بدنام کرنے کے لئے کی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ اسطرح کی باتوں سے میری جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ انہوں نے پولیس و انتظامیہ سے اپیل کی تھی کہ اس سلسلہ میں ایف ائی آر درج کی جائے۔
ایڈوکیٹ بابر قادری نے رواں سال 13 ستمبر کو ایک اور ٹویٹ میں کہا تھا 'دفعہ 370 اور 35 اے کا خاتمہ بھارتی عوام کے مفاد کے لیے کبھی نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ سرمایہ داروں کو فروغ دینے کے لئے کیا گیا تھا۔'