اردو

urdu

ETV Bharat / state

پتھر بازی عسکریت پسندی سے خطرناک: وجے کمار

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ پتھراؤ بڑا مسئلہ ہے جس کو پولیس بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پتھر بازی عسکریت پسندی سے بھی خطرناک ہے۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار

By

Published : Mar 22, 2021, 3:44 PM IST


سرینگر پولیس کنٹرول روم میں پریس کانفرنس کے دوران سوال کے جواب میں وجے کمار نے کہا کہ پتھر بازی سے امن و قانون کے مسائل پیدا ہوتے ہیں جس سے اسکول اور دیگر عام زندگی کی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔

کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
ان کا کہنا تھا کہ یہی وجوہات ہیں جس کے لیے پتھر بازی کو پولیس سنجیدگی سے لے رہی ہے- قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعہ کو شہر خاص میں تاریخی جامعہ مسجد کے گرد و نواح میں حریت کانفرنس رہنما میر واعظ کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے مقامی لوگوں نے احتجاج کیا تھا جس کے بعد وہاں پتھر بازی کے چند واقعات بھی پیش آئے۔ وجے کمار نے کہا تھا کہ پھتر بازی اور احتجاج کرے والے ۴۹ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ایک درجن افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا-
کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار
واضح رہے وادی کشمیر میں پتھر بازی کے واقعات میں سنہ 2010 سے اضافہ ہوا تھا اور انکاؤنٹر کے دوران مقامی نوجوانوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز پر پتھر بازی معمول بن چکا تھا۔
تاہم پولیس نے اس پر قابو کرنے لیے سیکنڈوں نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان پر پبلک سیفٹی عائد کر کے ان کو جیلوں میں قید بھی رکھا۔ تاہم پانچ اگست سنہ 2019 کے بعد سیکورٹی فورسز نے پتھر بازی پر مکمل قابو کیا ہے-
امر امرناتھ پر وجے کمار کا کہنا تھا کہ یاترا صحیح سلامت طریقے سے منعقد کروائے جائے گی اور سیکورٹی فورسز کی تعیناتی میں جہاں بڑھانی کی ضرورت ہے وہاں اس میں اضافہ کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امرنارتھ یاترا کے لیے چوبیس گھنٹے کی پٹرولینگ کی جائے گی اور ڈرون اور سی سی ٹی وی کمیروں کا بھی استعمال کیا جائے گا-
شوپیان اور دیگر تصادم آرائیوں کے دوران مقامی لوگوں کے مکانوں کے خاکستر ہونے پر وجے کمار کا کہنا تھا کہ "کولیٹرل ڈمیج" کو سیکورٹی فورسز روک نہیں سکتے ہیں بلکہ کم کر سکتے ہیں-
ان کا کہنا تھا کہ تصادم کے دوران مکانوں کو آگ نہیں لگائی جاتی ہے بلکہ ہتھیاروں کے استعمال سے ان میں آتشزدگی ہوتی ہے- وجے کمار کا مزید کہنا تھا کہ رواں برس کے دوران نو تصادم آرائیاں ہوئیں جن میں ۱۹ عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جبکہ چار سیکورٹی اہلکار مختلف حملوں میں ہلاک ہوگئے ہیں-
وجے کمار کا کہنا تھا کہ ۱۹ عسکریت پسندوں میں نو کا تعلق شوپیان ضلع سے تھا۔ انکا کہنا تھا کہ ۱۸ نوجوانوں رواں برس عسکریت پسندوں میں شامل ہوئے ہیں جن میں پانچ کو مختلف تصادم آرائیوں میں ہلکا کیا جا چکا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details