جموں:فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپندرا دیویدی کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر جمود برقرار ہے اور مختلف سطحوں پر بات چیت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں صورتحال کنٹرول میں ہے اور ملیٹینسی سے متعلق واقعات کو مکمل طور پر روکنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی صورتحال کو سفارتکاری اور آپریشنل سطحوں پر حل کرنے کے لئے بھی بہ یک وقت اقدام جاری ہیں۔ان باتوں کا اظہار فوجی کمانڈر نے ادھم پور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی کنٹرول لائن پر چین کے ساتھ جمود برقرار ہے تاہم مختلف سطحوں پر بات چیت بھی چل رہی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل اوپندرا دیویدی نے کہا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی صورتحال کو سفارتکاری اور آپریشنل سطحوں پر حل کرنے کے لئے بھی بہ یک وقت اقدام جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ’دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے امن وسکون کی بحالی کے لئے ہماری مسلسل کوششیں جاری ہیں اور جاری رہیں گی‘۔ موصوف لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ شمالی کمان مسلسل بڑھتے ہوئے خطرات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے اور ہمارے حوصلے بھی بلند ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹریوں میں سیکورٹی صورتحال خطے اور آپریشنل کارروائیوں میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرتی ہے قوم کے جمہوری اقدار کو بر قرار رکھتے ہوئے ہم ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے پر عزم ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی مفادات کے دفاع کے لئے تمام تر ضروری اقدام کریں گے اور اس کے لئے ہم مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور تمام پیش رفت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
موصوف لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ بھارتی فوج مستقبل میں بھی کسی بھی چلینج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے اور خطے کے لوگوں کی بہتری کے لئے ہمیشہ کام کرے گی۔شمالی کمان کے کمانڈر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر صورتحال مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے سرحد پر انتہائی نگرانی رکھی جا رہی ہے اور مضبوط ٹیکنالوجی کے ساتھ ملٹی ٹائرڈ در اندازی مخالف گرڈ قائم کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی طرف سے دراندازی کی کوششیں کرنے، جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی کوششوں کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ در اندازی کی کئی کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا۔