سرینگر:جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں بھی وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح درمانی شب سے ہی موسلا دھار بارشیں ہوئیں۔ بارشوں کے کے باعث کئی رہائشی علاقوں سمیت سڑکوں، گلی کوچوں میں پانی جمع ہوا ہے۔ شہر سرینگر میں سڑکیں زیر آب آنے سے راہگیروں کو عبور و مرور میں دقتیں آئیں وہیں ٹریفک کی نقل و حمل میں بھی مشکلات درپیش رہے۔
سرینگر شہر میں اگرچہ اسمارٹ اسٹی پروجیکٹ کے تحت پانی کے نکاس کے لئے ڈرینیج پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے تاہم اس کے باوجود شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہوا اور واٹر لاگنگ سے آمد و رفت میں مشکلات در پیش رہیں۔ واٹر لاگنگ کی وجہ سے جہاں عام لوگوں نے انتظامیہ بالخصوص سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر اور کمشنر کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی انتظامیہ کی سخت تنقید کی۔
عمر عبداللہ نے سونہ وار علاقے کے گپکار چوک کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا: ’’اس چوک کو بھی جی ٹونٹی تماشا کے لئے سجایا گیا، لیکن افسوس کی بات ہے کہ ڈرینیج کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔‘‘ غور طلب ہے کہ گپکار چوک اور کچھ مقامات کو اسماٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جی ٹونٹی کی میزبانی سے قبل سجایا گیا تھا اور سڑکوں پر میگڈم بھی بچھایا گیا تھا۔ تاہم آج بارش کے سبب وہاں پانی کا سمندر جمع ہوا جس سے گاڑیوں کو چلنے میں دشواریاں پیش آئیں، جبکہ وہاں تعینات ٹریفک اہلکار ننگے پاؤں ٹریفک کو کنٹرول کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
مزید پڑھیں:Sringar jammu highway closed سرینگر جموں شاہراہ ٹریفک کے لیے بند