اردو

urdu

ETV Bharat / state

Srinagar Saras mela "سارس" میلہ کیوں بنا ہے توجہ کا مرکز؟

سرینگر کے ڈل جھیل کے کنارے پر منعقد 11 روزہ قومی سطح کے تجارتی میلے میں ملک کی دیگر 18 ریاستوں اور یوٹیز کی دیہی خواتین اپنے مصنوعات لیکر شرکت کر رہی ہیں۔ ان خواتین کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے کئی اضلاع سے تعلق رکھنے والی دیہی خواتین نے بھی میلہ میں اپنے اپنے اسٹال قائم کیے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Mar 17, 2023, 4:49 PM IST

Updated : Mar 17, 2023, 5:32 PM IST

"سارس" میلہ کیوں بنا ہے توجہ کا مرکز؟

سرینگر:جموں وکشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن کی جانب سے "سارس آجیویکا " کے نام سے قومی سطح کے میلے کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے۔ یہ میلہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا میلا ہے جس میں نہ صرف جموں و کشمیر کی خواتین بلکہ ملک کی دیگر 18 ریاستوں اور یوٹیز کی دیہی خواتین اپنے مصنوعات لےکر شرکت کر رہی ہیں۔ سرینگر کے ڈل جھیل کے کنارے پر منعقد کیے گئے اس 11روزہ تجارتی میلے میں پنجاب، دہلی،گجرات، راجستھان ،اترپردیش،گووا، میگھالیہ ،بہار،لداخ اور مدھیہ پردیش کے علاوہ دیگر ریاستوں کی خواتین کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے کئی اضلاع سے تعلق رکھنے والی دیہی خواتین نے بھی اپنے اپنے اسٹال قائم کیے ہیں۔


ایسے میں ان اسٹالز پر روزمرہ کی استعمال کی چیزیں، آرائش و زیبائش اور کھانے پینے کی چیزیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ وہیں کشمیر کی مختلف دستکاری مصنوعات اور ووڈ کارونگ کے کئی خاص ڈیکوریٹڈ ایٹم نمائش کا حصہ ہیں۔ میلے میں مختلف پکوانوں کے اسٹال بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں، جس میں خواتین کی جانب سے بنائے جارہے کشمیری وازوان کے کئی ذائقہ دار پکوانوں کا مزہ بھی لیا جاسکتا ہے۔ وہیں یہاں پر پنچابی آچار کا بھی یہاں ٹیسٹ کیا جاسکتا ہے۔ میلے میں شریک یہ سبھی خواتین امید کے ساتھ کئی برسوں سے جڑی ہوئی ہیں ۔یہ خواتین رورل لائیولی ہڈ مشن کے اس اقدام سے کافی مطمئن اور خوش نظر آرہی ہیں ۔ یہ خواتین کہتی ہیں اس طرح کے میلے تجارتی اعتبار سے کافی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ اس سے نہ صرف مصنوعات فروخت کرنے کا بہتر پلٹ فارم مہیا ہوتا ہے بلکہ ایک دوسرے کے تجربات اور خیالات کو بھی ساجا کرنے کا موقع ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:Women Empowerment مشن ڈائریکٹر اندو کنول چب سے خصوصی گفتگو

رورل لائیو ہڈ مشن کی اسکیم "امید" کے ساتھ اس وقت جموں وکشمیر کی 6 ہزار سے زائد خواتین جڑی ہوئی ہیں اور 2023 کے آخر تک یہ تعداد 9 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے۔دیہی خواتین سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روزگار فراہم کر رہی ہیں۔وہیں مشن سے جڑی دیہی خواتین کے معیاری زندگی میں کافی بہتری کو دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ سارس میں بڑی تعداد میں لوگ بھی مشاہدہ کرنے کے لیے آرہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے علاوہ سیاح بھی یہاں آکر اپنی پسند کے مطابق چیزیں خریدتے دیکھے جارہے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے اس طرح کے میلے کافی اہمیت حامل ہیں۔ایک تو منفرد قسم کے چیزیں دیکھنے کو ملتی وہیں متعلقہ محکمہ کی کار کردگی کو دیکھنے اور پرکھنے کا بھی موقع فراہم ہوتا ہے۔واضح رہے 15 مارچ سے شروع ہوکر قومی سطح کا یہ میلہ رواں ماہ کی 25 تاریخ کو اختتام پذیر ہوگا۔

Last Updated : Mar 17, 2023, 5:32 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details