سرینگر:جموں کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کی تعمیر و ترقی کے لیے سرینگر میونسپل کارپوریشن کا کردار اہم ہے۔ ایس ایم سی شہر کا تقریباً سارا نظام چلا رہی ہے۔ البتہ یہ کارپوریشن گزشتہ چار برسوں سے تعمیری اموار کا مرکز نہیں بلکہ سیاسی اکھاڑہ بن چکی ہے۔ Srinagar Municipal Corporation turns into battle ground
اس ادارے کے مئیر جنید متو اور ڈپٹی میئر پرویز قادری کے مابین چل رہی سیاسی لڑائی سے شہر کی تعمیر و ترقی پر منفی طور متاثر ہوئی ہے۔ آئے روز مئیر اور ڈپٹی میئر عوام کے سامنےایک دوسری کے خلاف کیچڑ اچھالنے میں مصروف نظر آرہے ہیں۔Allegations and counter allegations in SMC
ایس ایم سی شہر کی تعمیرو ترقی کا مرکزی نہیں بلکہ سیاسی اکھاڑے میں تبدیل عام شہریوں کا کہنا ہے کہ ایم سی گزشتہ چار برسوں میں سیاسی اکھاڑہ بن چکی ہے جہاں رشوت خوری کے بغیر کوئی کام پائی تکمیل تک نہیں پہنچ رہا ہے۔SMC Turns into Political Circus
ایس ایم سی کے لئے سنہ 2018 میں انتخابات ہوئی تھے جب جنید متو اس کے مئیر بنائے گئے تھے اور پرویز قادری ڈپٹی میئر بنے۔ جنید متو اپنی پارٹی کے رکن ہے جبکہ پرویز قادری نیشنل کانفرنس کے ساتھ وابستہ ہے۔ Srinagar Municipal Corporation Elections
مزید پڑھیں:SMC Mayor on NC این سی کی جانب سے کارپوریٹرز کو ہراساں کیا جارہا ہے، سرینگر میئر
ایس ایم سی میں ہورہی سیاست سے شہر کا تعمیری نظام درہم برہم ہورہا ہے اور شہر کی ترقی زوال پذیر کا شکار ہورہی ہے۔ عام لوگوں کے علاوہ سیاسی جماعتیں بھی ایس ایم سی سے نالاں ہے اور کارپوریشن میں سدھار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔Developmental Works In SMC