بتا دیں کہ کشمیر میں اتوار کی علی الصبح شروع ہونے والی برف باری کے تازہ مرحلے نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب کے دوران شدت اختیار کرلی اور پیر کی صبح جب اہلیان کشمیر نیند سے اٹھے تو برف کی موٹی چادر نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
سرینگر جموں قومی شاہراہ تیسرے روز بھی بند - بھاری برف باری
وادی کشمیر میں گزشتہ دو روز کے دوران ہوئی برفباری کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہو گئی ہے۔ سرینگر قومی شاہراہ آج تیسرے روز بھی بند ہے، ہائی وے پر ہزاروں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
وادی کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سرینگر جموں قومی شاہراہ تیسرے روز بھی مسافر بردار گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔ وہیں کشمیر کا بیرون دنیا سے فضائی رابطہ دو روز تک منقطع رہا۔
بھاری برف باری کی وجہ سے جہاں وادی بھر میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں وہیں بجلی کا نظام ایک بار پھر بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے جس کے نتیجے میں وادی کے بیشتر علاقے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ نیز ڈش ٹی وی خدمات بری طرح متاثر ہوجانے کے ساتھ ساتھ کیبل ٹی وی اور لینڈ لائن ٹیلی فون لائنوں کو نقصان پہنچا ہے۔
تاہم کشمیر میں موجود چند سو ملکی و غیر ملکی سیاح تازہ برف باری سے خاصے خوش نظر آرہے ہیں۔ سیاح مشہور سیاحتی مقامات بالخصوص گلمرگ اور پہلگام میں برستی برف کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز اور یادگاری تصویریں و ویڈیوز بنوانے میں مصروف دیکھا گیا۔ لیکن وہ کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات کی کلی معطلی کی وجہ سے ان خوبصورت لمحوں کو سوشل میڈیا کی ویب سائٹس پر براہ راست نشر نہیں کرپائے۔