اردو

urdu

ETV Bharat / state

'سرینگرعسکریت پسندانہ واقعات سے خالی نہیں'

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے گنجان آبادی والے علاقے بٹہ مالو میں گذشتہ روز پیش آنے والا تصادم یہ ساتواں تشدد آمیز تھا-

Militant incidents in Srinagar
'سرینگرعسکریت پسندانہ واقعات سے خالی نہیں'

By

Published : Sep 17, 2020, 8:24 PM IST

رواں برس شہر سرینگر میں عسکریت مخالف کاروائیوں میں 16 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں- رواں ماہ سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین پانچ تصادم آرائیاں پیش آئیں جن میں 13 عسکریت پسندوں کے علاوہ دو سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ عسکریت پسندوں کے سیکورٹی فورسز پر دو حملے بھی کیے جا چکے ہیں جن میں چار سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے-

'سرینگرعسکریت پسندانہ واقعات سے خالی نہیں'

سنہ 2016 تک گرچہ پتھر بازی کے واقعات پیش آتے تھے لیکن عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شہر سرینگر کے نوجوانوں نے عسکریت پسندی کی راہ اختیار کی جن میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان جنید سہرائ بھی شامل ہیں-

تین ماہ قبل بمنہ علاقے کا ایک نوجوان ہلال احمد جو کشمیر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لے چکا تھا ٹریکنگ کے دورانوہ اچانک سے غائب ہوا، تاہم پولیس انسپکٹر جنرل وجے کمار نے آج پریس کانفرس کے دوران کہا کہ' اس نےعسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی ہے- تاہم ہلال احمد کے اہل خانہ ان کی تلاش میں آج بھی مصروف ہیں اور پولیس کے بیان پر یقین نہیں کر رہے ہیں۔

مئی میں جنید سہرائی کو نواکدل میں پیش آنے والے تصادم میں ہلاک کیا گیا تھا-جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے آج پولیس کنٹرول روم میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سرینگر میں ہونے والے عسکریت مخالف آپریشنز میں 16 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جن میں پانچ کا تعلق سرینگر سے تھا جبکہ دیگر جنوبی کشمیر کے مختلف اضلاع کے رہنے والے تھے۔

دو ماہ قبل پولیس نے کہا تھا کہ سرینگر عسکریت پسندوں سے خالی ہوگیا ہے لیکن اس کے بعد چند نوجوان کے غائب ہونے کی اطلاع ہے اور پولیس کے مطابق وہ کمشدہ نوجوان اب عسکریت پسندوں میں شامل ہوچکے ہیں'۔

مزید پڑھیں:

'سرینگر عسکریت پسندوں کے لئے اہم، ہلاک شدہ عسکریت پسند جنوبی کشمیر کے تھے'


پولیس کا کہنا ہے کہ سرینگر کھبی عسکریت پسندوں سے خالی نہیں ہوسکتا ہے-ایک طرف یہ شہر جہاں وادی کا مرکز ہے وہیں اس ضلع سے جنوبی اور شمالی کشمیر سے جڑنے والے راستے سیکورٹی کی باریک بینی کے باوجود عسکریت پسندوں کے لئے نقل و حرکت کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس کے سبب یہ شہر عسکریت پسندوں سے کھبی خالی نہیں ہوسکتا ہے-

ABOUT THE AUTHOR

...view details