رواں برس شہر سرینگر میں عسکریت مخالف کاروائیوں میں 16 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں- رواں ماہ سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین پانچ تصادم آرائیاں پیش آئیں جن میں 13 عسکریت پسندوں کے علاوہ دو سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ عسکریت پسندوں کے سیکورٹی فورسز پر دو حملے بھی کیے جا چکے ہیں جن میں چار سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے-
سنہ 2016 تک گرچہ پتھر بازی کے واقعات پیش آتے تھے لیکن عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شہر سرینگر کے نوجوانوں نے عسکریت پسندی کی راہ اختیار کی جن میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان جنید سہرائ بھی شامل ہیں-
تین ماہ قبل بمنہ علاقے کا ایک نوجوان ہلال احمد جو کشمیر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لے چکا تھا ٹریکنگ کے دورانوہ اچانک سے غائب ہوا، تاہم پولیس انسپکٹر جنرل وجے کمار نے آج پریس کانفرس کے دوران کہا کہ' اس نےعسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی ہے- تاہم ہلال احمد کے اہل خانہ ان کی تلاش میں آج بھی مصروف ہیں اور پولیس کے بیان پر یقین نہیں کر رہے ہیں۔