سرینگر:ڈپٹی کمشنر سرینگر نے ہفتہ کے روز امن کی خلاف ورزی اور امن عامہ میں خلل ڈالنے کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے انعقاد پر پابندیاں عائد کی۔ اُن کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "یہ بات سامنے آئی ہے کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ میں نے اپنے سامنے رکھے ہوئے معاملے کے مادی حقائق کا جائزہ لیا ہے اور میں مطمئن ہوں کہ اگر جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن طے شدہ انتخابات کے ساتھ آگے بڑھتا ہے تو ایک ایسی ہنگامی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جو امن کی خلاف ورزی اور امن عامہ میں خلل کا باعث بن سکتی ہے۔"
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ "لہٰذا، میں ضلع مجسٹریٹ، سرینگر، سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت مجھے حاصل اختیارات کی بنا پر یہ ہدایت دیتا ہوں کہ ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس بٹامالو کے احاطے میں یا کسی اور جگہ پر انتخابات کے لیے 4 یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔" حکم نامے کے ذریعے ضلع مجسٹریٹ نے ایس ایس پی سرینگر کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ "ایس ایس پی سرینگر نے اطلاع دی ہے کہ رواں مہینے کی 13 تاریخ کو کورٹ کمپلیکس سرینگر میں کشمیر ایڈووکیٹ ایسوسی ایشن (کے اے اے) کی میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نام سے ایک اور ایسوسی ایشن کے ممبران بار روم میں داخل ہوئے اور کے اے اے کے ممبران پر شور مچانا شروع کر دیا۔ جس سے دونوں گروپوں میں ہاتھا پائی ہو گئی۔"