اس تعلق سے ڈپٹی کمشنر سرینگر کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں انہوں نے موجودہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کینٹینمنٹ ژون میں لوگوں نے اپنی مرضی سے جو بیریکیٹس ہٹائے ہیں وہ کافی تشویشناک ہے۔
اس دوران انہوں نے کہاکہ بیریکیٹس ہٹانے سے آنے والے دنوں میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پر سکتا ہے۔لیکن میں یہ بھی کہوں گا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ جو بھی کیسز آتے ہیں ان میں زیادہ ترغیر ریاستی باشندے ہوتے ہیں۔
اب تک شہر سرینگر میں 1 ہزار 900 سے زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں۔ اس میں تقریباً 1 ہزار 300سے زیادہ صحتیاب ہوکر اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔جبکہ 600 متاثرین اب بھی زیر علاج ہیں۔