ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں 13 اور 14 فروری کو بڑے پیمانے پر برفباری اور بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ تاہم بعد ازاں 17 فروری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔
وادی کا بیرون دنیا کے ساتھ زمینی و ہوائی رابطہ برابر برقراروبحال ہے۔ ہائی وے ذرائع کے مطابق وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر جموں قومی شاہراہ منگل کے روز بھی یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی اور گاڑیوں کو جموں سے سرینگر روانہ ہونے کی اجازت تھی۔
وادی کشمیر میں 20 روزہ چلہ خورد کے دوسرے عشرے کے دوران کئی دنوں کے خوشگوار موسم کے بعد منگل کے روز موسم خشک مگر ابر آلود رہا۔ آفتاب دن بھر بادلوں کی اوٹ میں گھرا رہا جس کے باعث لوگ اس کے دیدار سے محروم رہے بلکہ بعد سہ پہر معمولی نوعیت کی بوندا باندی بھی وقفہ وقفہ سے شروع ہوئی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے دور اقتدار کے برعکس چلہ خورد کے دور حکومت میں لوگوں کو کافی راحت نصیب ہوئی فی الوقت بھاری برف باری ہوئی نہ ہی سردی کی شدت میں زیادہ اضافہ ہوا۔