سکمز صورہ کے فیملی نرسنگ اسٹاف کے ایک گروپ نے سرینگر کی پریس کالونی میں حالیہ متعارف کرائے گئے تھری ٹائر شفٹ (Three Tier shift) نظام کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
احتجاجی کر رہی خواتین کا کہنا تھا حالیہ ایام میں انکے اوقات کار میں تبدیلی کی گئی جو انکے ساتھ ’’سراسر نا انصافی ہے۔‘‘
اوقات کار میں تبدیلی، خواتین نرسنگ اسٹاف کا احتجاج مظاہرین کا کہنا تھا کہ نئے مرتب کیے گئے شیڈول کے مطابق انہیں صبح سویرے گھر سے نکلنا پڑتا ہے جبکہ رات دیر گئے تک انہیں انسٹی ٹیٹ میں کام کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ٹرانسپورٹ کی سہولیت فراہم تو کی جاتی ہے تاہم بعض خواتین کو اس کے باوجود گھر تک کے لیے لمبی مسافت طے کرنا پڑتی ہے جو شام کے اوقات میں موزوں نہیں۔‘‘
احتجاج کر رہی خواتین نے کہا: ’’ہم نے کووڈ19 وبائی بیماری کے دوران انتھک محنت کی، بعض حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی نرسز نے مشکلات کے باوجود کام کیا، جو کہ ہمارا فرض ہے، ہم نے اس سے متعلق کبھی شکایت نہیں کی، تاہم نیا مرتب کیا گیا ورک شیڈول (Three Tier Shift) بالکل بھی موزوں نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب اس معاملہ کے تعلق سے انہوں نے سکمز کے ڈائریکٹر کے ساتھ بات کی تو ’’انہوں نے معطلی اور برطرفی کی دھمکی دی۔‘‘