جموں کشمیر کے مستقل کے لئے بھارت اور پاکستان کو بات کرنی چاہیے، فاروق عبداللہ سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جی ٹوینٹی سے کشمیر کی سیاحت کو تب تک کوئی فائدہ نہیں ہوگا جب تک اس مسئلے پر بھارت اور پاکستان بات چیت نہیں کریں گے۔ دونوں ممالک کشمیر کے صحیح مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جی ٹوینٹی سے کشمیر کو فائدہ ہوا کہ سرینگر کی سڑکوں پر میکڈم بچھایا گیا اور لائٹیں لگائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ "کیا جی ٹوینٹی ممالک کے سیاح کشمیر آئیں گے؟ لیکن وہ تب تک نہیں آئیں گے جب تک یہاں کے حالات سچ مچ ٹھیک ہوں اور وہ حالات ٹھیک نہیں ہوں گے جب تک یہ دو بڑے ممالک (ہندوستان اور پاکستان) بات چیت سے یہ فیصلہ نہ کریں کہ کیسے اس ریاست (جموں کشمیر) کا مستقل بنایا جائے۔"
فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار سرینگر کے شہر خاص علاقے میں کیا جہاں وہ کرکٹ ٹورنامنٹ میچ دیکھنے کے لیے بطور مہمان مدعو کیے گئے تھے۔فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں لیفٹنٹ گورنر اور ایک مشیر سرکار نہیں چلا سکتے ہیں اور لوگوں کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے ہی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ غور طلب ہو کہ مئی 22 اور 24 کے مابین سرینگر میں جی ٹوینٹی ٹورزم ورکنگ گروپ سمٹ کا انعقاد ہوا جس کے بعد مزکری حکومت اور ایل جی منوج سنہا اس بات کا دعوے کر رہے ہیں کہ کشمیر میں اب بین الاقوامی ممالک کے سیاح آئیں گے اور یہاں فلم شوٹنگ بھی بڑے پیمانے پر کی جائے گی جس سے یہاں کی سیاحت کو فروغ ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Mehbooba Mufti Gets passport پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا تین برس کے بعد پاسپورٹ جاری
انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے نیشنل کانفرنس سیکولر جماعتوں کے ساتھ متحدہ طور انتخابات لڑنے پر سوچ رہی ہے۔ اوڑیسہ میں ریل حادثے میں تین سو کے قریب مسافروں کی ہلاکت ہر انہوں نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس معاملے کی جانچ کرنی چاہئے اور اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ یہ حادثہ کیسے پیش آیا۔ فاروق عبداللہ نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو پاسپورٹ اجرا کرنے پر ان کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کیا کہ وہ اب دنیا میں جاکر کشمیر کے صحیح حالات پر تذکرہ کریں گی۔