سکھوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار نے ان کی زبان پنجابی کو مرافوش کرکے سکھ اقلیت کے ساتھ دھوکہ اور نا انصافی کی ہے۔
سکھ اقلیت کے ساتھ مرکزی سرکار نے ناانصافی کی جموں و کشمیر میں گوجری، پہاڑی اور پنجابی زبانیں بولنے والے باشندوں نے انکی زبانوں کو اس بل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سرینگر میں سکھ لیڈر جگموہن سنگھ رعنا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سکھ اقلیت کے ساتھ مرکزی سرکار نے ناانصافی کی ہے جب پانچ زبانوں کے سرکاری فرجہ دینے کی بل مرکزی کابینہ نے پاس کی ہے۔انکا مطالبہ ہے کے سرکار سے مطالبہ پنجابی کو اس بل میں شامل کرنا چاہئے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو وہ جموں و کشمیر میں حتجاجی مہم کا آغاز کریں گے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے مرکزی کابینہ نے جموں وکشمیر کے لئے پانچ سرکاری زبانوں کو منظورہ دے کر ایک بل تشکیل دی ہے جو کو آنے والے پارلیمانی سیشن میں پاس کیا جائے گا۔اس بل میں پانچ زبانیں بشمول کشمیری، ڈوگری، اردو، انگریزی اور ہندی اب سرکاری زبانیں ہوں گی۔ اس سے قبل جموں و کمشیر میں اردو سرکاری زبان تھی لیکن سرکاری خطو کتابت میں انگریزی بھی شامل کیا گیا تھا۔