وادی کشمیر میں جھیل ڈل میں شکارہ اور ہاوس بوٹ سیاحت کے فروغ دینے میں اہم جز ہے لیکن گزشتہ چند مہینوں سے ڈل میں شکارہ والے حکومت سے نالاں ہیں کیونکہ اس سے انکا روزگار متاثر ہوا-Distribution of Lightning devices to selective shikara's
محکمہ سیاحت نے شکارہ کو مزید خوبصورت بنانے کے لئے ان میں سولر لایٹنگ بانٹے لیکن بیشتر شکارہ والوں کا کہنا ہے کہ محکمے نے چنندہ افراد میں یہ آلات تقسیم کیے
محکمہ سیاحت نے شکارہ کو مزید خوبصورت بنانے کے لئے ان میں سولر لایٹنگ بانٹے لیکن بیشتر شکارہ والوں کا کہنا ہے کہ محکمے نے چنندہ افراد میں یہ آلات تقسیم کیے۔ Shikaras “Boats” illuminated with Led lightsڈل جھیل میں قریباً تین ہزار شکارہ ہیں جن پر ہزاروں افراد کا روزگار منحصر ہے- محکمے نے 60 شکارہ والوں میں یہ روشنی کے آلات تقسیم کیے ہیںShikara wallas against tourism department
جو شکارہ والے نالاں ہیں انکا کہنا ہے کہ سیاح انکے شکارہ میں جھیل کا نظارہ کرنے سے انکار کر رہے ہے کیونکہ سیاح روشنی والے شکارہ میں ہی گھومنا پسند کرتے ہیں۔ Shikara wallas against tourism department شکارہ والوں کا کہنا ہے کہ محکمہ سیاحت کو تمام شکارہ والوں میں سولر لایٹنگ تقسیم کی جائے-
یہ بھی پڑھیں : 'سیاحت کو فروغ' دینے کی غرض سے ڈل جھیل میں شکارہ ریلی کا انعقاد
انکا کہنا ہے کہ دو سال کے بعد کشمیر میں سیاحوں کی آمد ہوئی ہے لیکن ان محکمے کے غلط فیصلوں سے ہی انکا روزگار متاثر ہورہا ہے- محکمےسیاحت کے ڈائریکٹر غلام نبی اتو نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کردیا-