اردو

urdu

ETV Bharat / state

Sharp Edged Weapons Banned سرینگر میں تیز دھار ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد

حالیہ ایام کے دوران وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں ایسے 10 سے زائد معاملات سامنے آئے ہیں، جہاں چاقو یا چھری سے حملے کیے گئے ہیں اور ان حملوں میں 2 افراد کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔

Etv Bharat
رینگر حکام نے تیز دھار ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی

By

Published : Jul 21, 2023, 8:18 PM IST

سرینگر:مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں چھرا گھونپنے کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر انتظامیہ نے جمعہ کے روز ضلع بھر میں عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔
پابندی کی وضاحت کرتے ہوئے سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "تیز دھار ہتھیاروں میں کوئی بھی ایسی چیز یا آلہ شامل ہے جس میں بلیڈ یا پوائنٹ ہو جو افراد کو چوٹ پہنچانے یا نقصان پہنچانے کے قابل ہو پر پابندی ہوگی۔صرف چاقو، تلوار، خنجر، باکس کٹر اور استرا تک ہی محدود نہیں ہے۔"


حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سرینگر کی رپورٹ کے بعد اٹھایا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ پچھلے کچھ مہینوں کے دوران سرینگر میں تیز دھار ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے چاقو مارنے اور حملوں کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ یہ واقعات قمر واڑی، بمنہ، کرالپورہ، بٹ مالو، نوہٹہ، کوٹھی باغ اور رام باغ میں گزشتہ تین ماہ کے دوران پیش آئے ہیں۔


حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عوام کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق واقعات شہریوں کی زندگیوں اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ"تیز دھار والے ہتھیار جن کی بلیڈ نو انچ سے زیادہ لمبی ہو یا جس کا بلیڈ دو انچ سے زیادہ چوڑا ہو اور جو گھریلو، زرعی، سائنسی اور صنعتی مقاصد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے رکھنا اب آرمس ایکٹ 1959 کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔


حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ"پابندی کا اطلاق ان کاروباری اداروں پر بھی ہوگا جو ایسے ہتھیاروں کی خرید و فروخت میں مصروف ہیں۔ عوامی مقامات میں سڑکوں، تفریحی مقامات، پبلک پارکس، ٹرانسپورٹ کی سہولیات، بازار، اسکول، مذہبی مقامات، سرکاری عمارتیں اور عام لوگوں کے لیے قابل رسائی دیگر مقامات شامل ہوں گے۔"

مزید پڑھیں:Stabbing Incidents سرینگر میں چھرا گھونپنے کا ایک اور واقعہ


یہ ہتھیار کون لوگ رکھ سکتے ہیں؟ اس حوالے سے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ"پابندی کا اطلاق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ تمام افراد پر ہوگا اور ایسے افراد جن کے پاس جائز پیشہ ورانہ مقاصد کے لیے ایسے ہتھیار ہیں (مثلاً قصاب، بڑھئی، الیکٹریشن، باورچی وغیرہ)۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ "تیز دھار ہتھیار رکھنے والا کوئی بھی فرد اگلے 72 گھنٹوں کے اندر اسے قریبی پولیس اسٹیشن میں سپرد کرے گا جس کے بعد سرینگر پولیس ایسے ہتھیاروں کو ضبط کرے گی اور قانون کے تحت مناسب کارروائی شروع کی جائے گی۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹا جائے گا، اور تعزیرات ہند 1860 کی دفعہ 188 کے مطابق مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details