سرینگر:مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں چھرا گھونپنے کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر انتظامیہ نے جمعہ کے روز ضلع بھر میں عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔
پابندی کی وضاحت کرتے ہوئے سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "تیز دھار ہتھیاروں میں کوئی بھی ایسی چیز یا آلہ شامل ہے جس میں بلیڈ یا پوائنٹ ہو جو افراد کو چوٹ پہنچانے یا نقصان پہنچانے کے قابل ہو پر پابندی ہوگی۔صرف چاقو، تلوار، خنجر، باکس کٹر اور استرا تک ہی محدود نہیں ہے۔"
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سرینگر کی رپورٹ کے بعد اٹھایا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ پچھلے کچھ مہینوں کے دوران سرینگر میں تیز دھار ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے چاقو مارنے اور حملوں کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ یہ واقعات قمر واڑی، بمنہ، کرالپورہ، بٹ مالو، نوہٹہ، کوٹھی باغ اور رام باغ میں گزشتہ تین ماہ کے دوران پیش آئے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عوام کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق واقعات شہریوں کی زندگیوں اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ"تیز دھار والے ہتھیار جن کی بلیڈ نو انچ سے زیادہ لمبی ہو یا جس کا بلیڈ دو انچ سے زیادہ چوڑا ہو اور جو گھریلو، زرعی، سائنسی اور صنعتی مقاصد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے رکھنا اب آرمس ایکٹ 1959 کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔