سرینگر (جموں و کشمیر):علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے ایک بیان میں سرینگر پولیس کے اُس بیان کے حوالہ سے وضاحت کی ہے جس میں جموں و کشمیر پولیس کے ٹویٹ کے مطابق ’’حیرت کانفرنس کے چند ارکان کو پولیس نے اتوار کو سرینگر کے ایک ہوٹل سے حراست میں لیا ہے - جہاں وہ عید ملن کے ظہرانے میں شرکت کے لیے گئے تھے۔‘‘ پیر کے روز جاری کردہ اپنے بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ وہ ’’یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جو لوگ عید ملن تقریب میں شریک ہوئے تھے وہ اپنی انفرادی حیثیت سے وہاں پر موجود تھے نہ کہ بطور حریت کے ارکان یا نمائندے کے طور پر۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’یہ کوئی حریت کانفرنس کا واقعہ نہیں ہے اور نہ ہی حریت قیادت کو اس کا کوئی علم ہے، دراصل ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہی حریت کو اس واقعے کے تعلق سے جانکاری حاصل ہوئی۔ لہٰذا اس سلسلے میں حریت کانفرنس کو اس واقع سے منسوب کرنا محض قیاس اور سراسر بے بنیاد ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اتوار کو جموں و کشمیر پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’کالعدم علیحدگی پسند تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے تین درجن سے زائد ارکان کو سرینگر شہر میں واقع ایک ریستوراں سے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔‘‘