سرینگر:جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پر ایک سینئر آئی اے ایس افسر نے ’’جل جیون مشن‘‘ کے نفاذ میں ہزاروں کروڑ روپے کا خرد برد کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جس کی انہوں نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینئر آئی اے ایس افسر، اشوک کمار پرمار نے جموں و کشمیر چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہ انہوں نے جموں و کشمیر میں ’’جل جیون مشن‘‘ کے نفاذ میں تین ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے۔ آئی اے ایس افسر نے مرکزی ہوم سیکریٹری اور وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر کو ایک تحریری شکایت روانہ کی ہے جس میں انہوں نے ان الزامات کا انکشاف کیا ہے۔
یاد رہے کہ جل جیون مشن اسکیم کو 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے ہر گھر کو نل سے پانی - ہر گھر نل سے جل - فراہم کرنے کے لیے شروع کیا تھا اور اس سال 2024 تک اس مشن کو مکمل کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا تھا۔
اشوک کمار پرمار نے مرکزی داخلہ سیکریٹری اجے بھلا کو 17 صفحات پر مشتمل ایک شکایت تحریر کی ہے جس میں جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا پر بے قاعدگیوں، دھوکہ دہی اور ہنگامہ آرائی کرنے کی ’’مجرمانہ سازش‘‘ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تحریری شکایت میں جل جیون مشن اسکیم کے نفاذ کے دوران مشن کے اصولوں میں ترمیم کرکے 3000 کروڑ روپے کے پائپ خریدنے کا انکشاف کیا ہے۔ آئی اے ایس افسر نے چیف سیکریٹری پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے مالیاتی قواعد کے سامان کی خریداری کے متعلق حکومتی قواعد و ضوابط، رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جل جیون مشن کے سیول کاموں کو انجام دینے کا حکم دیا۔