اردو

urdu

ETV Bharat / state

Amarnath Yatra Security Arrangements: امرناتھ یاترا پر امسال حملے کے زیادہ خدشات، فوجی افسر

سالانہ امرناتھ یاترا 30 جون سے شروع ہونے والی ہے۔ 43 دنوں تک جاری رہنے والی یاترا مذہبی روایات کے مطابق رکشا بندھن کے روز ختم ہوگی۔ اس بار آٹھ لاکھ یاترویوں کی آمد متوقع ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے یاترا کو خوش اسلوبی سے منعقد کرنے کے لیے سکیورٹی کے تمام تر انتظامات کیے ہیں۔ Amarnath Yatra Security Arrangements

security-forces-fears-attack-on-amarnath-yatra-security-enhanced
امرناتھ یاترا پر امسال حملے کے زیادہ خدشات، فوجی افسر

By

Published : Jun 25, 2022, 4:07 PM IST

سرینگر:امسال امرناتھ یاترا 30 جون سے شروع ہونے والی اور اس سال امرناتھ یاترا پر عسکریت پسندوں کی جانب سے حملے کے زیادہ خدشات ہے۔ اس کی اطلاع سکیورٹی فورسز کو خفیہ اطلاعات سے مل رہی ہیں۔ ان باتوں کا اظہار سرینگر میں ایک سینیئر فوجی افسر نے نام مخفی رکھنے کے شرط پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ اطلاعات کے پیش نظر یاترا کو امسال محفوظ طریقے سے منعقد کرنے کے لیے سکیورٹی انتظامات تین گناہ بڑھا دیے گئے ہیں۔ Three Tier Security For Amarnath Yatra

مذکورہ فوجی افسر نے بتایا کہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول سے جنگ بندی کے بعد عسکریت پسندوں کی دراندازی نہیں ہوئی ہے لیکن ایل او سی کے اس پار لانچ پیڈز پر تقریباً ڈیڑھ سو عسکریت پسند دراندازی کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لانچ پیڈز کے علاوہ سات سو کے قریب عسکریت پسندوں کو ایل او سی کے اس پار مظفر آباد اور دیگر ٹریننگ کمپز میں ٹریننگ دی جارہی ہے تاکہ وہ تیار ہوکر کشمیر میں داخل ہو جائیں۔ Infiltration in LOC


فوجی افسر کا کہنا ہے کہ اگچہ عسکریت پسند ایل او سی سے دراندازی کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے، تاہم غیر مقامی عسکریت پسند دیگر مقامات جیسے پیر پنجال یا جموں کے سانبہ یا کٹھوعہ سرحد سے داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں غیر مقامی عسکریت پسندوں کی تعداد تقریباً 70-80 ہے۔ وہیں عسکریت پسند تنظیمیں بغیر کسی کمانڈر کے کام کر رہی ہیں جس کی وجہ سے عسکریت پسند کمزور ہوئے ہیں۔

مذکورہ فوجی افسر کا کہنا ہے کہ کشمیر میں جب تک لوگ عسکریت پسندوں کا ساتھ دیں گے تب تک یہاں عسکریت پسند سرگرم رہنے میں کامیاب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس دن عوام عسکریت پسندوں کی حمایت کرنا چھوڑ دیں گے کشمیر میں امن قائم ہوگا اور عسکریت پسندی کا خاتمہ ہوگا۔

وادی میں گذشتہ مہینوں سے ہورہی ٹارگٹ کلنگز پر مذکورہ افسر کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز ہر ایک فرد کو انفرادی طور پر سکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی ہیں، البتہ سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے میں کامیاب ضرور ہو رہی ہیں۔ مذکورہ افسر کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کی انتھک محنت سے عسکریت پسندوں پر شکنجہ سخت ہوگیا ہے جس کے سبب وہ کوئی حملہ کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس کے متبادل میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کردیا کیونکہ ان ہلاکتوں سے عوام میں خوف پیدا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ ماضی میں امر ناتھ یاترا پر عسکریت پسندوں کے کچھ حملے ہوئے تھے جس کے بعد اس کے انعقاد کے لیے سخت ترین سکیورٹی انتظامات کیے جارہے ہیں۔ اس سال مرکزی وزارت داخلہ نے گذشتہ ماہ یاترا کی حفاظت کے لیے تیس ہزار کے قریب نیم فوجی دستوں کو یاترا کے راستوں پر مامور کیا۔ اس کے علاوہ مقامی پولیس، سی آر پی ایف، سیمہ سروکشاہ بل اور فوجی اہلکار یاترا کی سکیورٹی کے لیے مامور رہتے ہیں۔

امسال وادی کشمیر میں چھ سے آٹھ لاکھ یاتری امرناتھ یاترا کے لیے متوقع ہیں, کیونکہ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے 2020 اور 2021 کے دوران یاترا منعقد نہیں ہو سکی تھی، جب کہ 2019 میں جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنے سے پہلے کے واقعات کی وجہ سے اس میں خلل پڑا تھا۔43 دنوں تک جاری رہنے والی یہ -یاترا مذہبی روایات کے مطابق رکشا بندھن کے روز ختم ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details