نئی دہلی:جموں و کشمیر میں سکیورٹی ایجنسیوں کو انٹیلی جنس رپورٹ کے بعد ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مقیم عسکریت پسند تنظیمیں خطے میں حماس جیسے عسکریت پسندانہ حملے کر سکتی ہیں۔
سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں تمام سکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ سے متاثر ہو کر، کوئی فرد یا افراد کے گروہ جموں و کشمیر میں اسی طرح کے حملے کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں اور یہاں حملہ مختلف نوعیت کا ہو سکتا ہے۔"
واضح رہے کہ فلسطین کے مزحتمی گروپ حماس نے اس ماہ 7 تاریخ کو اسرائیل پر فضائی، زمینی اور پانی سے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں اسرائیل فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ بعد میں اسرائیلی فوج نے حماس میں بمباری کی ہے۔تازہ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی بمباری میں 7 ہزار سے زائد فلسطنی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے 2 ہزار سے زائد بجے شامل ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے تمام مقامات پر سیکورٹی فورسز پہلے ہی چوکس ہے اور اس طرح کا عسکریت پسندانہ حملہ کرنا جموں و کشمیر میں مشکل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 71 تربیت یافتہ پاکستانی عسکریت پسند موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں اس وقت 71 غیر ملکی عسکریت پسند اور 33 مقامی سرگرم عسکریت پسند موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ امسال ستمبر ماہ میں سکیورٹی فورسز نے 10 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے اور اس کے علاوہ 33 عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا جبکہ جموں و کشمیر میں اکتوبر میں 11 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 12 عسکریت پسند ( او جی ڈبلو ، ہائی برڈ عسکریت پسند) افراد کو گرفتار کیا گیا۔
عہدیدار نے بتایا امسال جموں وکشمیر میں 60 عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کیا ہے ان عسکریت پسندوں میں 47 غیر ملکی اور 13 مقامی عسکریت پسند شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق امسال جموں و کشمیر میں 221 عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے اور 2022 میں ایسی گرفتاریوں کی تعداد 373 تھی۔