الطاف بخاری نے کہا: 'صورتحال کافی گھمبیر نظر آ رہی ہے، انتظامیہ کو چاہئے کہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیکر فوری کارروائی کرے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سختی سے لاک ڈاون نافذ کرنے کے سبب پہلے ہی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے تو اگر مزید لاک ڈاون کا اعلان کیا جاتا ہے تو یہ عذاب سے کم نہ ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اس بات کو لازمی دیکھے کہ مطلوبہ ایس او پیز پر من وعن سے عمل آوری ہو رہی ہے کہ نہیں تاکہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کے خطرات کو روکنے کے لئے معمول کی زندگی متاثر کئے بغیر سخت احتیاطی اقدامات لئے جائیں۔
بخاری نے کہاکہ اگر کورونا کی دوسری لہر کے نتائج کو دور نہ کیا گیا تو انتظامیہ اور لوگ یکساں طور پر ذمہ دار ہوں گے اور گہری تندہی کے ساتھ مطلوبہ ایس او پی کی پیروی کرنا چاہئے۔