اردو

urdu

سرینگر مئیر جنید متو کی کرسی پھر سے خطرے میں

By

Published : Jan 11, 2021, 5:19 PM IST

Updated : Jan 12, 2021, 12:36 PM IST

سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو کی کرسی پھر سے خطرے میں پڑ گئی ہے کیونکہ کانگریس پارٹی نے اسٹیٹ الیکشن کمیشن میں اپنے دس باغی کاؤنسلرز کو نا اہل قرار دینے کی عرضی دائر کی ہے جس پر آئندہ سماعت 11 فروری کو ہوگی۔

سرینگر میونسپل کارپوریشن میئر کے خلاف دوسری عدم اعتماد قرارداد
سرینگر میونسپل کارپوریشن میئر کے خلاف دوسری عدم اعتماد قرارداد

کانگریس پارٹی کے کاؤنسلر اور چیف وہپ بشارت قادر نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ 'پارٹی کے دس منتخب ممبران نے پارٹی وہپ کی ہدایت کی خلاف ورزی کر کے جنید عظیم متو کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔'

ان کا کہنا ہے کہ 'کانگرس صدر کی ہدایت کے بعد انہوں نے اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے کے شرما کے دفتر میں ان ممبران کو نااہل قرار دینے کی عرضی دائر کی تھی جس پر پہلی سماعت آج ہوئی'۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'جن ممبران نے پارٹی مخالف سرگرمی انجام دی ہے۔ ان میں شفاعت غفار، فاروق ڈار، سارہ بلال، حسینہ بانو، شمیمہ خان، گلشن بلال، شوکت کاک، سعیدہ اور غلام رسول حجام شامل ہیں-

انہوں نے اس تعلق سے مزید بتایا کہ 'عرضی جموں دفتر میں ایک ماہ قبل دائر کی گئی ہے اور اس کی پہلی سماعت آج ہوئی، دس باغیوں نے اپنا جواب درج کرانے کے لئے کچھ مہلت مانگی ہے جس کی وجہ سے کمشنر نے آئندہ سماعت 11 فروری کو رکھی ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو کو 70 میں سے 44 ممبران کی حمایت حاصل ہے۔ گزشتہ ماہ میئر کے خلاف عدم اعتماد قرار داد کے لیے ہوئی ووٹنگ میں جنید متو 44 ووٹز لے کر کامیاب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:'گپکار الائنس موقعہ پرستی پر مبنی اتحاد'

آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ تین برسوں میں جنید عظیم متو کے خلاف یہ دوسری عدم اعتماد قرارداد تھی۔ تین برسوں میں سرینگر میونسپل کارپوریشن میں شہر کی تعمیر و ترقی کے مقابلے سیاست اور تنازعات کی زیادہ خبریں رہیں۔

Last Updated : Jan 12, 2021, 12:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details