گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی بھر میں تمام تعلیمی ادارے بند رہے، جس کی وجہ سے اگست کے بعد تعلیمی سرگرمیاں مفلوج رہی۔
کشمیر میں 7 ماہ بعد پیر کے روز تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے اس دوران تعلیم صرف امتحانات تک محدود رہی جب حکومت نے بندشیوں اور ناخوشگوار حالات کے درمیان اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں امتحانات لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔
تاہم رواں برس کے لیے طلباء یہی امید لگائے ہوئے ہیں کہ کشمیر میں تعلیمی عمل پُر امن حالات سے گزرے اور انہیں گھروں میں نہ بیٹھنا پڑے۔
طلباء اگر چہ اسکول جانے کے لیے پُر مسرت ہیں لیکن انہیں کشمیر کے غیر یقینی حالات مایوسی میں ڈال رہے ہیں۔ وہیں والدین بھی اسکول کھلنے پر کافی خوش دکھائی دے رہے ہیں۔
دوسری طرف سے اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں اسکول کھلونے کی پوری تیاری کر رکھی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ کشمیر میں تعلیمی عمل سیاست کے نظر کی گئی ہے جس میں حکاموت کو بھی ذمہ دار ٹھہرانا ہوگا۔