سپریم کورٹ نے آج جموں و کشمیر روشنی اسکیم میں ہونے والی بدعنوانی معاملے کی سماعت کی، عدالت عظمیٰ نے مستفید افراد کو فوری راحت دیتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اراضی کا قبضہ خالی کرانے کے لیے کاروائی نہ کرے۔
جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس انیرودھ بوس پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کہا کہ پہلے جموں وکشمیر ہائی کورٹ نظرثانی کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ دے، اس کے بعد ہی کوئی کاروائی کی جانی چاہئے۔