اردو

urdu

ETV Bharat / state

فاروق عبداللہ کے خلاف سیڈیشن کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج - فاروق عبداللہ

سپریم کورٹ نے بدھ کو جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے خلاف دائر کی گئی پی آئی ایل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی رائے سے اختلاف اور اس کے خلاف بیان دینے کو ملک سے بغاوت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔

فاروق عبداللہ کے خلاف سیڈیشن کی درخواست سپریم کورٹ میں خارج
فاروق عبداللہ کے خلاف سیڈیشن کی درخواست سپریم کورٹ میں خارج

By

Published : Mar 3, 2021, 1:33 PM IST

Updated : Mar 3, 2021, 1:54 PM IST

دفعہ 370 کی منسوخی سے متعلق بیانات جاری کرنے پر نیشنل کانفرنس کے صدر و رکنِ پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف سپریم کورٹ میں سیڈیشن (ملک سے بغاوت) کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے ایک پی آئی ایل داخل کی گئی تھی۔

بدھ کو سپریم کورٹ نے فاروق عبداللہ کے خلاف دائر کی گئی اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے درخواست گزاروں پر پچاس ہزار روپے کا جرنامہ بھی عائد کیا۔

سپریم کورٹ نے اس پی آئی ایل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی رائے سے اختلاف اور اس کے خلاف بیان دینے کو ملک سے بغاوت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس سنجے کشن کول اور ہیمنت گپتا پر مشتمل بینچ نے کہا کہ اختلاف رائے کو سڈیشن نہیں کہا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے ان باتوں کا اظہاروکیل شیو ساگر تیواری کے توسط سے رجت شرما و دیگر افراد کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران کیا۔

مزید پڑھیں: میر واعظ محمد عمر فاروق کی طویل نظر بندی ہٹائے جانے کا امکان

سپریم کورٹ نے فاروق عبداللہ کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے درخواست گزاروں پر 50,000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

درخواست میں فاروق عبداللہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے دفعہ 370 سے متعلق بیان میں بھارت کے خلاف چین اور پاکستان سے مدد طلب کرنے کی بات کہی ہے۔

نیشنل کانفرنس (این سی) نے چین اور پاکستان سے مدد طلب کیے جانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں فاروق عبداللہ کے بیان کو ’’ملک کی سالمیت کے لیے خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ کی رکنیت سے برطرف کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ تاہم سپریم کورٹ نے عرضی کو مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں؛ 'آزاد اپنی تقریر کے سیاق و سباق واضح کریں'

قابل ذکر ہے کہ اگست 2019 میں جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی علاقوں میں منقسم کیے جانے کے بعد سے نیشنل کانفرنس دفعہ 370 کی بحالی سمیت جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ واپس دیے جانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

Last Updated : Mar 3, 2021, 1:54 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details