اردو

urdu

ETV Bharat / state

'درجنوں سرکاری افسران پر معاملات درج' - روشنی ایکٹ

ایک سماجی کارکن کی جانب سے دائر آر ٹی آئی کے جواب میں اینٹی کرپشن بیورو نے کہا ہے کہ یو ٹی میں 70اعلیٰ افسران کے خلاف رشوت خوری سمیت خرد برد کے معاملات درج ہیں۔

آر ٹی آئی کے مطابق 70 سرکاری افسران پر رشوت خوری سمیت دیگر معاملات درج
آر ٹی آئی کے مطابق 70 سرکاری افسران پر رشوت خوری سمیت دیگر معاملات درج

By

Published : Nov 7, 2020, 7:13 PM IST

انسداد رشوت ستانی بیور اور کرائم برانچ جموں وکشمیر ونگ میں اس وقت قریب 70 سرکاری افسران کے خلاف معاملات درج ہیں۔ ان افسران کے خلاف رشوت خوری اور دیگر خرد برد کے حوالے سے معاملات پر سنوائی جاری ہے۔

یہ جانکاری اینٹی کررپشن بیورو نے ایک سماجی کارکن کی جانب سے دائر کردہ آر ٹی آئی عرضی میں دی ہے۔

فراہم کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ 14 آئی اے ایس اور کے اے ایس افسران کے کیسز زیر التواء ہیں، جن کے خلاف فوجداری کے مقدمات درج ہیں۔

انسداد رشوت ستانی محکمہ میں جن افسران کے خلاف درج معاملات کے تناظر میں تحقیقات کی جاری ہے ان میں آئی اے ایس افسر اور سابق اے ڈی سی جموں کپل شرما، سی ای او جے اینڈ کے رورل لائیو لی ہوڈ مشن اور تب کے تحصیلدار جموں سبھاش سنگھ چب، راجیس کمار شاون ڈائر یکڑ لینڈ ریکارڈ، کے اے ایس اور سابق رجسٹر بوپی مختارالعزیز، سابق ڈی سی شوپیاں ایم ایس سود، جی ایم ڈار سابق ڈپٹی کمشنر کپوارہ اور حفیظ اللہ مسعودی سابق اے ڈی سی کپوارہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

مزیر پڑھیں: نئے اراضی قوانین پر حکومتی دعوے میں کوئی صداقت نہیں: عمر عبداللہ

اس کے علاوہ ریٹائرڈ کے اے ایس افسران پر رشوت خوری اور سرکاری پیسہ میں خرد برد کے الزمات عائد ہیں جن کے خلاف بھی قانونی کارروائی جاری ہے۔ ان میں سابق ڈائریکٹر جیالوجی اینڈ مائنز اشتیاق احمد عشائی اور سابق منیجر ڈی آئی سی اننت ناگ بلال احمد بٹ وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

وہیں دوسری جانب مزید 60 سرکاری افسران کے خلاف سرکاری خزانے کو لوٹنے اور اپنی کرسی کا ناجائز فائدہ اٹھاکر لوٹ کھسوٹ کے الزمات ہیں جن کے خلاف اے سی بی میں باضابطہ مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔ ان سرکاری افسران میں کئی ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے روشنی ایکٹ کے تحت اراضی کا غبن کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details