اردو

urdu

ETV Bharat / state

Road Accidents In JK جموں و کشمیر میں سڑک حادثات میں اضافہ

محکمہ ٹریفک کے ایک سینئر افسر کے مطابق رواں برس دو پہیہ سواریاں (موٹر سائیکل، اسکوٹر وغیرہ) بڑی تعداد میں سڑک حادثات کی شکار ہوئی ہیں۔ Two Wheeler Accidents in JK

جموں و کشمیر میں سڑک حادثات میں اضافہ، اموات میں کمی
جموں و کشمیر میں سڑک حادثات میں اضافہ، اموات میں کمی

By

Published : Aug 19, 2022, 12:23 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر میں گزشتہ برس 5463 سڑک حادثات میں 700سے زائد افراد ہلاک جبکہ 6447 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ Road Accidents Increased in JK ای ٹی وی بھارت کو حاصل ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں سڑک حادثات کے دوران ہونے والی اموات میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے تاہم حادثات میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 میں کُل 5463 سڑک حادثات درج کیے گئے۔ 2020 میں جموں و کشمیر میں 4864 سڑک حادثات رپورٹ ہوئے۔ وہیں جموں و کشمیر میں سنہ 2021 میں 713 لوگوں کی جانیں گئیں اور 6447 لوگ زخمی ہوئے۔ 2020 میں 728 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 65 فیصد سڑک حادثات (3585) جموں ڈویژن سے رپورٹ ہوئے۔ کشمیر میں 1876 کے قریب حادثات رونما ہوئے۔ اس کے علاوہ گزشتہ سال جموں صوبے میں ریلوے کے دو حادثات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔Road Accidents in Kashmir

وادی کشمیر میں سرینگر سے سب سے زیادہ 331 سڑک حادثات رپورٹ ہوئے۔ اس کے بعد اننت ناگ (277)، بارہمولہ (198)، بڈگام (155)، کپوارہ (144)، کولگام (133)، گاندربل (133)، اونتی پورہ (107)، ہندوارہ (103)، سوپور (88)، بانڈی پورہ (80)، پلوامہ (73) اور شوپیاں میں (64) حادثات درج کیے گئے ہیں۔Road Accidents in Jammu

وہیں سرمائی دارلحکومت میں حادثات (1038) کی فہرست میں جموں ضلع سرفہرست ہے۔ اس کے بعد کٹھوعہ (403)، ادھم پور (382)، سانبہ (374)، راجوری (339)، رام بن (286)، ریاسی (241)، پونچھ (220)، ڈوڈا (210) اور کشتواڑ (92) درج کیے گئے ہے۔ محکمہ ٹریفک کے ایک سینئر اہلکار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ زیادہ تر حادثات میں دو پہیہ (موٹر سائیکل) شامل ہیں۔Fatalities during road accidents in JK Decreased

ٹریفک عہدیدار نے مزید کہا کہ ’’امسال دو پہیہ (موٹر سائیکل، اسکوٹر، اسکوٹریز وغیرہ) کی بڑی تعداد سڑک حادثات کی شکار ہوئی۔ موٹر سائیکل اور دیگر دو پہیہ سواروں کی ہلاکتیں زیادہ تھیں۔ یہ یا تو تیز رفتاری کی وجہ سے تھا یا حفاظتی سامان کی کمی کی وجہ سے۔ سرینگر-جموں ہائی وے اور پیر پنچال کے علاقوں میں بھی ٹوپوگرافی اور طویل خراب موسم کی وجہ سے جان لیوا سڑک حادثات ہوتے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں:4 Year old Boy Crushed to Death: آٹو رکشا نے 4سالہ بچے کو کچل ڈالا

آفیسر نے کہا کہ محکمہ ٹریفک کی جانب سے سڑک حادثات سے بچنے کے لیے عوام الناس میں مسلسل بیداری پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ مرکزی وزارت نے کہا تھا کہ ’’قومی شاہراہوں پر حادثات کی بڑی وجوہات گاڑیوں کا ڈیزائن، روڈ انجینئرنگ، تیز رفتاری، نشے کی حالت میں گاڑی ڈرائیو کرنا /شراب اور منشیات کا استعمال، غلط جانب /مخالف سمت سے گاڑی چلانا، لال بتی پار کرنا اور ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال بڑی وجوہات میں شامل ہے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details