سرینگر:وادی کشمیر میں حالیہ برسوں کے دوران حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں ہر روز 30 سے 35 ہارٹ اٹیک کے معاملات سامنے آرہے ہیں ۔ جی ایم سی سرینگر اور شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے شعبہ امراض قلب میں روزانہ کی بنیاد پر ہارٹ ایٹک کے 20 معاملات درج ہوتے ہیں جبکہ جی ایم سی سرینگر میں یہ تعداد 10 سے 15 کے درمیان دیکھنے کو ملتی ہے۔Heart Attack Deaths in kashmir
ماہرین کے مطابق موسم سرم کے دوران دل کے امراض اور ہارٹ اٹیک کے معاملات میں اضافہ درج کیا جاتا ہے۔دل کے دورے پڑنے کے واقعات میں زیادہ تر بزرگ یعنی 65 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں ہوتے تھے،لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ 20 سے 40 برس کے درمیان کے نوجوانوں میں بھی دل کے دورے پڑ جاتے ہیں۔ ایسے میں 40 برس سے کم عمر کے نوجوانوں میں حرکت قلب بند ہونے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔Heart Attack Deaths Causes
ماہرین کے مطابق یہ ایک غور طلب اور سنجیدہ معاملہ ہے کیونکہ گزشتہ 10 برس کے دوران امراض قلب کی بیماریوں میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔پہلی پہل 40 برس کے عمر کے افراد میں دل کی بیماریاں دیکھنے میں آتی تھی اور وہ بلڈ پریشر، شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا بھی پائے جاتے تھے۔ لیکن اب 20 برس کے جوان بھی حرکت قلب بند ہونے سے موت آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ادھر خواتین کی بڑی تعداد بھی دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوتی ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اچانک ہارٹ اٹیک کی سب سے بڑی وجہ سگریٹ نوشی ہے کیونکہ جموں وکشمیر میں سگریٹ نوشی میں بڑی حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔وہیں رہنے سہن اور کھانے پینے میں تبدیلیاں ،فاسٹ فورڈ کا بے تحاشا استعمال، ورزش کی کمی وغیر ایسے چند محرکات ہیں۔ جس کے نتیجے جموں وکشمیر خاص کر وادی کشمیر میں گزشتہ برسوں کے دوران دل کی بیماریوں میں کافی حد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ وہیں نوجوانوں میں بڑھتی منشیات کی بدعت اور بڑھتا وزن بھی ہارٹ اٹیک کے اہم وجوہات بنتے جارہے ہیں۔Smoking Leads To heart attack
یہ بھی پڑھیں: