اردو

urdu

ETV Bharat / state

تین ہفتہ قبل تولد ہوئی بچی کو فوری طور پر ماں کے حوالے کیا جائے: ہائی کورٹ - بچی کی بازیابی

ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل تولد ہوئی بچی کو مبینہ طور پر اس کے ددیہال والوں نے زبردستی ماں سے دور رکھا ہے، اس ضمن میں ہائی کورٹ نے پولیس کو فوری طور پر بچی کو بازیاب کرنے اور اسے ماں کے حوالے کرنے کی ہدایت دی ہے۔

تین ہفتہ قبل تولد ہوئی بچی کو فوری طور ماں کے حوالے کیا جائے: ہائی کورٹ
تین ہفتہ قبل تولد ہوئی بچی کو فوری طور ماں کے حوالے کیا جائے: ہائی کورٹ

By

Published : Sep 1, 2021, 3:39 PM IST

Updated : Sep 1, 2021, 4:38 PM IST

جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ 24 دن قبل تولد ہی بچی کو اس کی ماں کے ساتھ دوبارہ ملانے کو یقینی بنائے جانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے۔

یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ’’عدالت خاموش تماشائی کی حیثیت سے کام نہیں کرسکتی اور انصاف کے مفاد میں بچی کی زندگی اور صحت کو بچانے کے لیے ضروری اقدامات کی ضرورت ہے‘‘۔ جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا کہ ’’اس (بچی) کی صحت یابی کو یقینی بنانے کے علاوہ بچی کو جنم دینے والی ماں کو اذیت ناک صورتحال سے بچانا بے حد ضروری ہے۔‘‘

عدالت نے یہ فیصلہ ایڈووکیٹ اریب جاوید کاووسا کی جانب سے جموں کی ایک خاتون کی درخواست پر سماعت کے دوران صادر کیا، جس میں کہا گیا کہ اس کی 24 دن قبل تولد ہوئی بیٹی کو سسرال والوں نے زبردستی چھین لیا ہے۔

عدالت نے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سرینگر کو ہدایت دی تھی کہ وہ منگل کی شام ساڑھے چار بجے تک اس کے سسرال سے بچی کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔

عدالت نے مزید کہا ہے کہ اس ضمن میں پولیس کسی بھی جگہ اور گھر پر چھاپہ مارنے کی مجاز ہوگی جہاں بھی انہیں بچی کے چھپائے جانے کا شک ہو۔

مزید پڑھیں:پیپر ماشی آرٹسٹ نے کپڑے پر سرینگر کا پرانا نقشہ بنا دیا

عدالت نے پولیس ٹیم کو ایک مجسٹریٹ کو ساتھ رکھنے کا بھی حکم دیا ہے تاکہ کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے کے وقت قانونی کارروائی انجام دی جائے۔

عدالت نے پولیس ٹیم کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ بچہ اسپتال - سوناوار، سری نگر یا کسی دوسرے ہسپتال سے ڈاکٹر کو اپنے ساتھ رکھیں تاکہ نومولود کی طبی ضروریات کا لحاظ رکھا جاسکے۔ اس کے علاوہ پولیس کو طبی رپورٹ کے ساتھ ساتھ ایک تفصیلی رپورٹ بنانے کو بھی کہا گیا ہے۔

عدالت نے پولیس ٹیم سے یہ بھی کہا کہ وہ بچے کی بازیابی کا صحیح وقت اور جگہ نوٹ کرنے کے علاوہ نومولود کو کس حالت میں رکھا گیا ہے سبھی معلومات کو ریکارڈ کریں۔

مزید پڑھیں:سرینگر: نامعلوم افراد نے سیاسی کارکن کی گاڑی کو نذر آتش کیا

عدالت نے ٹیم کو جے ایل این ایم ہسپتال، رعناواری کے میڈیکل سپرنٹنڈینٹ سے رابطہ کرکے بچی کی پیداش کے وقت وزن معلوم کرنے اور موجودہ وزن سے مقابلہ کرنے کو بھی کہا ہے، تاکہ اس دوران بچے کی صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔

بچی کی بازیابی، طبی معائنہ اور دیگر لوازمات کے بعد، عدالت نے ایس ایس پی سرینگر سے کہا ہے کہ وہ اسے رجسٹرار جوڈیشیل کے سامنے پیش کرے تاکہ نومولود کو اس کی ماں کے حوالے کیا جاسکے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں ایڈوکیٹ اریب جاوید کے ساتھ رابطہ قائم کیا انہوں نے کہا ابھی تک نومولود کو ماں کے سپرد نہیں کیا گیا ہے انکے مطابق پولیس نے عدالت میں رپورٹ پیش کی ہے کہ پولیس نے کئی مقامات پر چھاپے مارے تاہم نومولود بچی کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔

Last Updated : Sep 1, 2021, 4:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details