گزشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ کیا تھا، لیکن مقامی لوگوں کے بقول جموں و کشمیر میں مرکز کی جانب سے جو کچھ قانونی تبدیلیاں کی گئی ہیں اس سے ریاستی درجے کی بحالی مستقبل قریب میں پوری ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔
گزشتہ ہفتے مرکزی حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے جموں وکشمیر کیڈر آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف او ایس افسران کو اگمٹ کیڈر یعنی اے جی ایم یو ٹی میں ضم کردیا ہے جس کی وجہ سے اب یہاں اگمٹ یعنی اروناچل پردیش، گوا، میزورم اور یونین ٹریٹری کیڈر کے افسران ہی یہاں تعینات ہوں گے، دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کی گئی قانونی تبدیلیوں کے مقابلے میں اگرچہ یہ ایک چھوٹی تبدیلی ہے لیکن اس فیصلے سے جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی سے متعلق شبہات جنم لے رہے ہیں۔